کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوجانے کے باوجود انہیں اسمبلی کے اجلاسوں میں نہ لانا غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام ہے۔ پیر کے روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ فریال تالپور اور آصف علی زرداری پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا اور نہ ہی ان کا ٹرائل ہوا ہے اس کے باوجود ان کو جیل میں قید کرنا حکومتی سیاسی انتقامی کارروائی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ روزانہ نئے نئے لوگوں، بوڑھے اور سیٹھوں کو جن پر کرپشن ثابت ہے ان کو آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے خلاف سلطانی گواہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ آج بھی لاہور اور لاڑکانہ کے وزیر اعظم کے ساتھ انتقامی کارروائیاں اس لیے کی جارہی ہیں کہ وہ کسی کے سامنے کٹھ پتلی نہیں بننا چاہتے، عمران نیازی کو سبق سیکھنا چاہیے کہ وہ جو کچھ کررہے ہیں اور جس کے اشاروں پر کررہے ہیں وہ ان کے ساتھ بھی یہ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کے ایم سی میں سینئر عہدوں کی تعیناتی کا اختیار میئر کراچی کو نہیں بلکہ محکمہ بلدیات کو ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے کس بنا پر سابق سٹی ناظم کو عہدے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچھی بات ہے کہ اگر کسی کو کراچی کے معاملات کا علم ہو اور وہ مدد کرنا چاہتا ہو لیکن اس کے لئے قانون کے مطابق تمام ضابطے مکمل کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ علی زیدی نے بھی اپنی کلین کراچی مہم میں کسی قسم کی مشاورت نہیں کی اور نہ صرف وہ خود مشکلات سے دوچار ہوا بلکہ اس نے کراچی کے عوام کو شدید مشکلات میں دھکیل دیا اور آج اس شہر کے عوام اس کی اس مہم کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔