ہارٹ اٹیک کے خطرات کم کرنے کیلئے ایرانی دوا کے جادوئی اثرات

684

دل کے دورے اور فالج کے خطرات کم کرنے کے لیے ایرانی اور برطانوی محققین اور ماہرین طب نے ایک ایسی دوا ایجاد کی ہے، جس کے جادوئی اثرات سامنے آرہے ہیں۔ پولی پل نامی دوا اسپرین اور اسٹیٹن سمیت چار دواؤں کا مرکب ہے، جس میں سے دو دوائیں بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔ اسپرین کے فوائد سے تو ایک دنیا واقف ہے کہ یہ دوا خون پتلا کرنے کے لیے انتہائی کارگر ہے تاہم اسے ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کرنا چاہیے۔


تہران یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف برمنگھم کی مشترکہ تحقیق طویل سے ثابت ہوا ہے کہ وہ افراد جو بالکل صحت مند ہیں یا وہ جو دل کی تکلیف میں مبتلا ہیں، دونوں پر اس دوا کے حیرت انگیز اور شان دار اثرات سامنے آئے ہیں۔ پولی پل نامی گولی ان افراد میں فالج اور ہارٹ اٹیک کے خطرات کو 40 فیصد تک کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئی ہے، جنہیں اس کے استعمال سے پہلے دل کا کوئی مرض لاحق نہیں تھا۔

دوسری جانب وہ افراد میں، جو اِن امراض میں مبتلا تھے، 20 فیصد تک اس کے خطرے سے محفوظ ہوئے ہیں۔
پولی پل نامی اس دوا کو 6838 ایرانیوں پر آزمایا گیا، جن میں سے 57 فیصد افراد اب اس کے بہترین نتائج کے باعث گزشتہ 5 سال سے اسے روزانہ استعمال کررہے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اس دوا کے مضر اثرات یا سائڈ اِفیکٹ بھی بہت معمولی ہیں۔ تحقیق کے نگراں پروفیسر رضا مالک زادہ اور برمنگھم یونیورسٹی کے پروفیسر ٹام مارشل کا کہنا ہے کہ دوا کے نتائج حیران کن ہیں تاہم اس کو ایک صحت مند طرزِ زندگی کے متبادل کے طور پر نہیں لیا جانا چاہیے کہ بد پرہیزی، کاہلی اور مرغن غذاؤں کا استعمال ترک کرنا بھی ایک عام فرد کے لیے بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ کسی دل کے مریض کے لیے۔