مریم نواز حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں توسیع پولیس اور لیگی کارکنوں میں جھڑپیں

260

لاہور(نمائندہ جسارت) لاہور کی احتساب عدالت نے چودھری شوگر ملز کیس میں گرفتار سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی ومسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نوازاور ان کے چچا زاد بھائی یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید14 روز کی توسیع کردی اور انہیں 4 ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج احتساب عدالت نعیم ارشد نے کیس کی سماعت کی۔ نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی اور سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ نیب کے وکیل نے ملزمان کے مزید15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے اور1990 کی دہائی کی ٹرانزیکشن کی تحقیقات کرنی ہیں ۔ مریم نواز کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں پہلے بھی تحقیقات ہوئیں اس لیے ایک الزام میں بار بار تفتیش نہیں ہوسکتی ایسا کرنا آئین اور قانون کے منافی ہے۔ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 4 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی موجود تھے۔ پیشی کے موقع پر پولیس اور کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس نے کچھ کارکنوں کو پکڑ لیا تاہم کیپٹن (ر) صفدر نے کارکنوں کو چھڑوا لیا۔ دوسری جانب لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کامزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 4 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ نے حمزہ شہباز کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس کی حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے مخالفت کی۔ نیب نے موقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں لاکھوں ڈالر کی رقوم ایسے افراد کے ذریعے بھجوائی گئی جن کے ابھی پاسپورٹ بھی نہیں بنے تھے۔ رانا ظہیر فیصل آباد میں کپڑے کی دوکان پر ملازم ہے جس کا پاسپورٹ بھی نہیں بنا لیکن اس نے لندن سے حمزہ کو ایک لاکھ ڈالر بھجوائے۔ آفتاب احمد اور شاہد رفیق منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں،ملزم آفتاب ،عثمان انٹرپرائز زکے فرضی ناموں سے پیسے شریف خاندان کے افراد کے اکائونٹ میں بھجواتا رہا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ ہم ان سے پاکستان سے پیسے وصول کرتے تھے،عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کہہ رہے ہیں میں تو انہیں جانتا بھی نہیں، نیب نے اس کیلیے مکمل تفتیش کی ہے۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ آپ ان سے یہ مت پوچھیں کہ تفتیش کیسے کی بلکہ آپ اصل بات تک پہنچ گئے ہیں کہ نیب کا کیس کیا ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حمزہ شہباز کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئے 4 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔