سکھر، ڈاکوئوں سے مقابلے میں شہید راؤ شفیع اللہ سپرد خاک

186

سکھر (نمائندہ جسارت) شکارپور میں ڈاکوئوں کے ساتھ مقابلے کے دوران شہید ہونے والے ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ سپرد خاک، نماز جنازہ میں اے آئی جی سمیت سکھر و لاڑکانہ ڈویژنوں کے پولیس افسران سیاسی، سماجی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک، پولیس کے دستے کی سلامی، شہید کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپیٹ کر لایا گیا، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کی جانب سے جسد خاکی پر گلدستے رکھے گئے۔ شکارپور کے کچے میں مغوی فنکار جگر جلال کی ساتھیوں سمیت بازیابی کے لیے کیے جانے والے آپریشن کے دوران ڈاکوؤں سے مقابلے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی راؤ شفیع اللہ کو سکھر کے نواں گوٹھ کے قبرستان میں سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔ قبل ازیں ان کی نماز جنازہ سکھر کے پولیس ہیڈ کوارٹر میں ادا کی گئی، ان کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپیٹ کر لایا گیا۔ نماز جنازہ میں ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد، ڈی آئی جی سکھر اقبال دارا، ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ، سکھر کے ایس ایس پی عرفان سموں، ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش کے علاوہ شکارپور، خیرپور اور گھوٹکی اضلاع کے ایس ایس ایس پیز دیگر پولیس افسران، میئر سکھر ارسلان شیخ، سیاسی، سماجی شخصیات، تاجروں، سول سوسائٹی کے افراد اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد سندھ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید ڈی ایس پی کو سلامی پیش کی۔ شہید ڈی ایس نے پسماندگان میں پانچ بیٹے اور بیوہ چھوڑی ہے، وہ 1992ء میں بطور اے ایس آئی پولیس میں بھرتی ہوئے اور 2000ء میں انہیں انسپکٹر کا پروموشن ملا۔ ان کی عمر 53 سال تھی، وہ سکھر، خیرپور، شکارپور ودیگر اضلاع کے مختلف تھانوں پر ایس ایچ اوز تعینات رہے۔ ڈی ایس پی بننے کے بعد خانپور ضلع شکارپور میں ان کی پہلی تعیناتی تھی۔