مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا،شاہ محمود قریشی

111

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف لے جانے کا فیصلہ کرلیا۔ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی ہے جس کے بعد سے ہی وادی میں سخت کرفیو نافذ ہے۔مقبوضہ وادی میں مواصلات، ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے جبکہ مسلسل 16 روز سے جاری کرفیو کے باعث بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ پاکستان نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی عدالت انصاف جانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف میں جانے کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے۔ کچھ تکنیکی امور کا جائزہ لینے کے بعد دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت
انصاف سے رجوع کیا جائے گا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے پاس کشمیریوں کی نسل کشی کے حوالے سے ٹھوس کیس موجود ہے۔ ہمارا مؤقف واضح اور اصولی ہے، تمام قانونی پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا ہے جس کی تمام تفصیلات وزارت قانون جلد جاری کرے گا۔علاوہ ازیںوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی اقدامات سے ایک نیا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے جس سے خطے کے امن و امان کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔یہ بات انہوں نے منگل کو فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں ایو لیدریاں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔بات چیت کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدام اور ان اقدامات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں امن و امان کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے حالیہ یکطرفہ اقدامات، اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔پانچ اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دیتا ہے جس سے خطے کے امن و امان کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اس ساری صورتحال پر گہری تشویش ہے اور فریقین کے مابین معاملات باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔فرانس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کا مصالحانہ کردار قابل تحسین ہے۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے نریندر مودی کے متوقع دورہ پیرس کے دوران اس تشویشناک صورتحال پر مودی سے بات چیت کا عندیہ دیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
شاہ محمود قریشی