جسٹس عیسیٰ کیخلاف حکومتی ریفرنسز کی کارروائی روکنے کیلیے پٹیشن دائر

171

پاکستان بار کونسل نے عدالت عظمیٰ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورسندھ ہائی کورٹ کے جج کے کے آغا کے خلاف حکومتی ریفرنسز کی کارروائی روکنے کے لیے آئینی پٹیشن عدالت عظمی میں دائر کردی۔

دائر آئینی پٹیشن میں صدر مملکت، وزیر اعظم،وفاق،وزیر اعظم کے معاون برائے احتساب شہزاد اکبر و دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کے کے آغا کے خلاف دائر ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہیں، تحریک انصاف کی حکومت قاضی فائز عیسیٰ کی تاک میں تھی،سپریم جوڈیشل کونسل میں 26 دیگر ریفرنس بھی دائر ہیں،پہلے سے موجود شکایات کو چھوڑ کر ریفرنسز پر فوری کارروائی شروع کی گئی جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس جلد بازی میں سنا جا رہا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومتی حلقوں نے ریفرنس دائر ہونے سے پہلے ہی قاضی فائز کے خلاف خبریں لیک کیں، ریفرنس میں جن قوانین کا حوالہ دیا گیا انکا اطلاق بے نامی جائدادوں پر ہوتا، درخواست گزار ججز کی جائدادیں بے نامی نہیں اہلخانہ اور بچوں کے نام ہیں، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف شکایت کنندہ وحید ڈوگر خفیہ طاقتوں کا آلہ کار ہے۔

 درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے اورسپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس پر مزید کارروائی سے روکا جائے۔