قال اللہ تعالی و قال رسول اللہ

420

زمین اور آسمان میں جو مخلوق بھی ہے اللہ کی ہے اور جو (فرشتے) اس کے پاس ہیں وہ نہ اپنے آپ کو بڑا سمجھ کر اْس کی بندگی سے سرتابی کرتے ہیں اور نہ ملول ہوتے ہیں۔ شب و روز اس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں، دَم نہیں لیتے۔ کیا اِن لوگوں کے بنائے ہوئے ارضی خدا ایسے ہیں کہ (بے جان کو جان بخش کر) اْٹھا کھڑا کرتے ہوں؟۔ اگر آسمان و زمین میں ایک اللہ کے سوا دْوسرے خدا بھی ہوتے تو (زمین اور آسمان) دونوں کا نظام بگڑ جاتا پس پاک ہے اللہ ربّ العرش اْن باتوں سے جو یہ لوگ بنا رہے ہیں۔ وہ اپنے کاموں کے لیے (کسی کے آگے) جواب دہ نہیں ہے اور سب جواب دہ ہیں۔ (سورۃ الانبیاء: 19تا23)

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ایسے شخص کو جنت کی خوش خبری ہو جو اپنے گھوڑے کی لگام پکڑے اللہ کی راہ میں گامزن ہے اس کا سر پراگندہ اور پاؤں غبار آلود ہیں اسے اگر نگران دستے کے ساتھ مامور کیا جاتا ہے تو وہ نگرانی کا فرض بجا لاتا ہے اگر اسے لشکر کے پیچھے بھیج دیا جائے تو وہ پیچھے چلا جاتا ہے (اس کے گم نام ہونے کا عالم یہ ہیکہ) وہ اگر رخصت چاہیے تو اسے رخصت نہ ملے اور اگر وہ کسی کی سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول نہ ہو۔
(صحیح بخاری)