لاہور( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مودی نے تباہی اور بربادی کا رستہ چنا ہے ۔ایٹمی اسلحہ چلانے میں پہل کرنے والا پہلے خود جلے گا ۔راج ناتھ کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ اقلتیں سمجھ رہی ہیں کہ وہ انڈیا میں محفوظ نہیں ۔مودی کا زوال شروع ہوچکا ہے ۔ ہندوستان کے اندر ایک نیا پاکستان بنے گااور پسے ہوئے طبقے کو ہندوئوں کے ظلم و جبر اور استحصالی نظام سے نجات ملے گی۔ حکومت ایل او سی پر لگی باڑ کوگرائے اور بھارت کے ساتھ سابقہ معاہدے ختم کیے جائیں۔ طویل عرصہ کے بعد مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہورہا ہے اور بالا ٓخر دنیا نے اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ بھارت نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کرکے کشمیر یوں کے انسانی حقو ق غصب کررکھے ہیں۔ہندوستان کے دوسو سے زائد دانا بینا لوگوں نے بھارتی سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کردی ہے کہ آرٹیکل370 اور-A 35کو بحال کیا جائے ۔حکومت کشمیر کی آزادی کیلئے جو قدم بھی اٹھائے گی جماعت اسلامی اس کے قدم کے ساتھ قدم ملائے گی۔حکومت شملہ معاہدہ کو اٹھا کربھارت کے منہ پر مارے ۔کشمیریوں کی شرکت کے بغیر مسئلہ کشمیر پر ہونے والے مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے ۔مسئلہ کشمیر کے اصل فریق خود کشمیری ہیں ۔کشمیر کے مسئلہ پر پاکستانی قوم متحد ہے۔سیاسی جماعتوں نے اپنی معمول کی سرگرمیاں ترک کرکے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پروگرام کئے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایل او سی پر شہید ہونے والے تیمور اسلم کے گھر شہید کے والدین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ چودہ روز سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔بھارتی فوج نے کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق غصب کررکھے ہیں۔ تعلیمی ادارے بند ہیں ۔کشمیر جیل خانہ بن گیا ہے ۔ تیمور اسلم اور ان کے ساتھیوں کی شہادت نے کشمیریوں کو نیا جذبہ اور حوصلہ دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ایسا کوئی اسلحہ نہیں جو ایمان کا مقابلہ کرسکے۔ کشمیر بھارتی فوجوںکا قبرستان بنے گا اورشہدا کے پاک خون سے کشمیر ضرور آزاد ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے متعلق مودی اقداما ت کو خود بھارت کے سنجیدہ حلقوں نے مسترد کردیا ہے ۔سینیٹرسراج الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی کا ایک تسلسل ہے ،ماضی کی حکومتوں نے کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی بجائے بھارت کے ساتھ تجارت کی ۔واجپائی اور مودی کا ریڈ کارپٹ پر استقبال کیاگیا ۔آلو پیاز اور ٹماٹرکی تجارت جاری رہی جو خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعدبھارتی طیارے کو ہمارے شاہینوں نے مار گرایالیکن اڑتالیس گھنٹوں میں ہی بھارتی پائلیٹ کو واپس کردیاگیا۔انہوںنے کہا کہ امت مسلمہ کی قیادت پاکستان اور ترکی کو کرنا چاہئے ،اکثر اسلامی ممالک بے بسی کا اظہار کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی قیادت کرنے والے اپنی ذمہ داری کرتے توآج کشمیراور فلسطین جیسے مسائل نہ ہوتے ۔قبل ازیں سینیٹر سراج الحق نے شہید تیمور کے والدین سے اظہار تعزیت کیا اور شہداء کیلئے بلندیٔ درجات اور خاندانوں کیلئے صبر جمیل اور استقامت کی دعاکی۔
سراج الحق