پی سی بی کے آئین میں تبدیلیاں؛ بورڈ آف گورنرز کو طاقت کا سرچشمہ قرار دے دیا

312

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے آئین میں بڑی تبدیلیاں ،  بورڈ آف گورنرز کو طاقت کا سرچشمہ قرار دے دیا گیا ۔

باوثوق ذرائع کے مطابق مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کا عہدہ ختم کرنے کے بعد چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کا نیا عہدہ متعارف کرایا گیا ہے جسے تقریبا ہر قسم کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔

نئے آئین کے تحت پیٹرن انچیف کا کرداربھی محدود کردیا گیا ہے جو ضرورت پڑنے پر بورڈ کو مختلف ہدایات نظرثانی کیلئے بھیج سکے گا، سابقہ آئین میں پیٹرن انچیف کی جانب سے بھیجی گئی تمام سفارشات پر عملدرآمد لازمی تھا۔موجودہ دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم عمران خان ہیں۔

ترمیمی  آئین میں چیئرمین پی سی بی کے پالیسی فیصلوں سے متعلق پیٹرن انچیف کو آگاہ کرنے کی شق بھی ختم کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب چیئرمین کا اہم تعیناتیوں کیلئے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بورڈ آف گورنرز سے منظوری لینا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ قومی ٹیم کے کپتان اور نائب کپتان کی تعیناتی کیلئے چیئرمین، چیف ایگزیکٹو آفیسر اور سلیکشن کمیٹی سے مشاورت کرنا بھی ضروری ہوگی۔

نئے آئین کی روشنی میں چیئرمین پی سی بی سالانہ کارکردگی رپورٹ اے جی ایم کے سامنے پیش کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ ان کی عدم موجودگی میں تمام اختیارات وائس چیئرمین کو سونپے جائیں گے۔

وائس چیئرمین کی تعیناتی پی سی بی آئین کے مطابق بورڈ آف گورنرز کرے گااور ان  کی عدم موجودگی میں اختیارات سی ای او کے سپرد ہوں گے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کی تعیناتی اور ذمہ داریوں کا تعین چیئرمین کی سفارش پر بورڈ آف گورنرز کرے گا ۔

نئے آئین کے تحت  سی ای او اپنی کوئی ذمہ داری کسی بھی افسر کو سونپ سکتے ہیں لیکن اس پہلے چیئرمین کو آگاہ کرنا ضروری ہوگا۔ سی ای او کی غیرموجودگی یا برطرفی کی صورت میں چیئرمین عارضی اختیارات کسی بھی افسر کو سونپنے کے مجاز ہوں گے۔