اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) جعلی اکائونٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کو جیل بھیج دیا گیا‘ بینکر ندیم الطاف نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی‘ احتساب عدالت نے فریال تالپور کی سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت سے متعلق درخواست پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو3 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ جمعے کو نیب حکام نے سابق صدر آصف زرداری کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں ایک نئی پیش رفت ہوئی ہے لہٰذا آصف زرداری کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔ آصف زرداری نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ مجھے عید کی نماز بھی نہیں پڑھنے دی گئی‘ عدالتی اجازت کے باوجود میری بیٹی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا گیا‘ یہ کیسا قانون ہے؟ بیٹی سے ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے آصف زرداری کو آصفہ زرداری سے ملاقات کرنے کی اجازت دے دی۔ لطیف کھوسہ نے جیل میں آصف زرداری کو اے کلاس دینے کی درخواست بھی دائر کر دی۔ احتساب عدالت نے درخواست پر نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے سابق صدر کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ احتساب عدالت نے آصف علی زرداری کی جانب سے گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بٹھا کر جیل منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ علاوہ ازیںجعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کی زیرحراست سندھ بینک کے آفیسرندیم الطاف نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست کردی۔ جمعرات کو ریمانڈ ختم ہونے پر نیب نے ملزم کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دی ہے جس پر قانونی کارروائی جاری ہے عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کرتے ہوئے قانونی کارروائی جلد مکمل کرنے کا حکم دیا۔ دریں اثنا احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکی عدالت نے فریال تالپورکی طرف سے سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت سے متعلق درخواست پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔جمعرات کو سماعت کے دوران فاروق ایچ نائیک نے فریال تالپورکی طرف سے درخواست دیتے ہوئے کہا کہ وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میںہیں‘19 اگست کو سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہونا ہے جس میں شرکت کے لیے اجازت دی جائے۔