جہلم( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مودی نے جو لڑائی شروع کی ہے اس کا خاتمہ ہم کریں گے۔ بھارت بھول جائے کہ ہمیںایٹم بم سے ڈر الے گا ۔ہمارے لیے تو شہادت کی موت ہی اصل زندگی ہے۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سن لے تمھارے پاس10،15 ایٹم بم ہوںگے ، ہمارے پاس ایٹم بم کے ساتھ ساتھ 22کروڑ چلتے پھرتے ایٹم بم ہیں، برصغیر کی تاریخ کو ایک بار پھر پڑھیں اسے احمد شاہ ابدالی ،محمود غزنوی اور محمد بن قاسم کے قدموں کے نشان ملیں گے ۔بھارت بہت جلد ٹکڑوں میں تقسیم ہونے والا ہے ۔ کشمیر، ناگا لینڈ اور خالصتان کی آزادی کا راستہ کھل گیا۔ کشمیر ایک جغرافیے کا نہیں نظریے اور عقیدے کا نام ہے ۔پاکستانی حکمران واشنگٹن کے بجائے مکہ اور مدینہ کی طرف دیکھیں ۔امریکا نے ایک بار نہیں بار بار ہمیں دھوکا دیا ۔امریکا پر اعتبار کرنا خود کو دھوکا دینے کے مترادف ہے۔ ممبئی میں امام مسجد کی کشمیریوں کے لیے دعا کرنے پر گرفتاری مودی حکومت کی بوکھلاہٹ ہے ۔ایل او سی پر فوجی جوانوں کی شہادت سے بھارت کے جنگی جرائم آشکار ہوگئے ہیں مگر اس سے پاکستانی فوج کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ دفعہ370 کے خاتمے کے بعد جموں وکشمیر ایک مکمل آزاد اور خود مختار علاقہ بن گیا ہے جہاں کوئی بھی جاسکتا ہے ۔اسلام آباد کے قبرستان میں موجود زندہ لاشوں میں کوئی حرکت نظر نہیں آتی ۔قوم پاکستان کو اسلامی و فلاحی مملکت بنانے کے ایک نکاتی ایجنڈے میں میرا ساتھ دے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے جہلم میں کشمیر بچائو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف اور ضلعی امیر محمد قاسم بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے ضلعی ارکان کے اجتماع سے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ مودی گجرات کے 2ہزار مسلمانوں کا قاتل ہے ۔مودی نے خود ڈھاکا میں اعتراف کیا کہ پاکستان کو دولخت کرنے میں اس نے حصہ لیاتھا۔ مگر ہمارے بزدل حکمرانوں نے ہمیشہ بھارت کی بالا دستی کو قبول کیا ۔بھارت کو خوش کرنے کے لیے پاکستان پر حملہ کرنے والے ابھی نندن کو رہا کیا۔ ایک وزیر اعظم مودی کو لاہور بلا کر ریڈ کارپٹ پر اس کا استقبال کرتا ہے اور دوسرا اس کی کامیابی کی دعائیں کرتا ہے ۔اب انہیں اپنی دعائوں کی کامیابی پر خوشیاں منانی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں نے کبھی بھی کشمیریوں کی قربانیوں کا وہ صلہ نہیں دیا جو ان کا حق بنتا تھا۔میں اپنے حکمرانوں کو پیغام دیتا ہوں کہ کشمیر یوں کی قربانیوں کا صلہ کشمیر کی آزادی کے علاوہ کچھ نہیں اور اب حکمرانوں کو ادھر ادھر دیکھنے کے بجائے اپنے قوت بازو پر اعتماد کرتے ہوئے ابھی نہیں یا کبھی نہیں کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے لیے جان قربان کرتے ہوئے کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگا رہے ہیں ،ان کے حوصلے بلند اور عزم جوان ہے ۔کشمیریوں نے ثابت کردیا ہے کہ وہ بھارت کی غلامی میں ذلت آمیز زندگی پر شہادت کی موت کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اب حکمرانوں کو امریکا کی محبت کے سحر سے نکل آنا چاہیے۔امریکا نے کبھی ہمارا ساتھ نہیں دیا ۔پوری دنیا جانتی ہے کہ امریکا بھارت اور اسرائیل کی سرپرستی کررہا ہے ۔ہمیں اپنی جنگ خود لڑنی ہے ۔اگر حکمران کھڑے ہوجائیں تو پاکستان کے 22کروڑ عوام کے ساتھ ساتھ بہت سے کئی مسلم ممالک بھی پاکستان کا ساتھ دینے پر تیار ہوجائیں گے ۔پاکستان کے پاس کشمیریوں کی مدد کے علاوہ اب کوئی دوسرا آپشن نہیں ۔کشمیر کو پاکستان بنانے کا موقع ہاتھ آگیا ہے اب اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کشمیری بھائیوں سے مسلسل رابطہ ہے۔کشمیر ی قوم آزادی کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے کو تیار ہے ۔