کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے،کشمیریوں کے بغیر کوئی حل قبول نہیں،سراج الحق

196

دیر ( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کشمیر میں کسی وقت بھی بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، بھارت کی ہٹ دھرمی اور مودی کی جنونیت کی وجہ سے پورا خطہ آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آسکتا ہے ۔ عالمی برادری مودی کے پاگل پن کا نوٹس لے ۔ خطے میں پائیدار امن کی چابی مسئلہ کشمیر کا کشمیری قوم کی امنگوں کے مطابق حل ہے ۔ مسئلہ کشمیرپر مذاکرات کے تیسرے اور اہم ترین فریق کشمیری ہیں۔ کشمیریوں کو اعتماد میں لیے بغیر مسئلہ کشمیرکا کوئی حل قابل قبول نہیں۔ دنیا بھر میں بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ۔فراڈ اور اقلیتوں کے لیے عذاب بھارتی جمہوریت کا نقاب اتر چکا ہے ۔امن پسند قوموں کو مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور زندگی کے آخری لمحے تک ساتھ رہے گی۔ حکومت سلامتی کونسل کے اجلاس میں پوری تیار ی کے ساتھ جائے ۔ حکومت کی ذرا سی نااہلی اور غفلت ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے ۔کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیاسیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیر چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا پورا ریجن بارود کے ڈھیر پر کھڑا ہے ۔ بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر 7 دہائیوں سے حل نہیں ہوسکا۔انتہا پسند مودی کی حکومت پورے خطے کے لیے خطرہ بن چکی ہے ۔ بھارت میں سب سے بڑی مسلم اقلیت کو جینے کے حق سے محروم کردیا گیا ہے ۔ سکھوں اور عیسائیوں کے خلاف آرایس ایس کی غنڈہ گردی کو پولیس اور فوج سمیت ریاستی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی اورکنٹرول لائن پر آئے روز فائرنگ کے واقعات تباہ کن جنگ کا باعث بن سکتے ہیں۔ عالمی امن کے لیے ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری جلد از جلد مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق حل کرے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا کو کشمیر میں ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی مسلسل پامالی پر خاموش تماشائی نہیں رہنا چاہیے ۔کشمیر میں ہر دروازے پر بھارتی فوجی کھڑا ہے اور لوگوں کو گھروں میں قید کردیا گیا ہے ۔ گھروں میں کھانے پینے اور بیماروں کے لیے ادویات تک ختم ہوچکی ہیں۔لاکھوں انسانوں کو موت کے منہ میںدھکیلا جارہا ہے۔کشمیر میں کسی وقت بھی بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو سلامتی کونسل میں پوری تیاری کے ساتھ جانا چاہیے اور اسلامی دنیا کو بھی اس حوالے سے آن بورڈ لینا چاہیے ۔