راولپنڈی(اے پی پی) عیدا لاضحی کے پہلے دن پیشہ ور قساب جانور ذبحہ کرنے کی بھاری اجرتیں وصول کر تے رہے ،بیل ذبحہ کرنے کے 15 ہزار سے 22 ہزار ‘بکرا ‘دنبہ اور چھوٹے جانوروں کو ذبحہ کرنے کے 5سے 7ہزار لیے گئے، پہلے روز ذبحہ کرنے کی اجرت زیادہ ہونے پر لوگوں نے دوسرے روز قربانی کرنے کا پروگرام بنا یا۔عیدالاضحی کے موقع پر سنت ابراہیمی ادا کرنے کے لیے لوگوں نے انتہائی مہنگے داموں جانور خریدنے کے بعد جب عید الاضحی کے پہلے روز قسابوں سے ذبحہ کرنے کے لیے رابطہ کیا تو قسابوں کے ذبحہ کرنے کے ریٹس سن کر ہی چپ کر کے بیٹھ گئے ‘شہریوں کی بڑی تعداد نے پہلے روز قربانی کرنے کا ارادہ بدل لیا یا موسمی قسابوں کی تلاش میں رہے ۔راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بیل ذبحہ کرنے کے لیے 15ہزار روپے سے18ہزار ‘چھوٹے جانوروں کے لیے 5ہزار سے 7ہزار روپے لیے گئے ۔قسابوں کی جانب سے اتنے ہائی ریٹس پر کچھ شہریو ں نے تو خود ہی تکبیر پڑھی اورذبحہ کر کے اپنی مدد آپ کے تحت گوشت بنا لیا ۔اس حوالے سے ایک شہری محمد بشارت نے اے پی پی سے گفتگو کر تے ہوئے بتا یا کہ اتنا مہنگا بکرا لیا اور اب قساب کو اتنی رقم دینے سے بہتر ہے کہ خود ہی کیوں نہ یہ کام کر لیا جائے ۔اسی طرح ایک قساب محمد ندیم نے ’’اے پی پی ‘‘سے گفتگو کر تے ہوئے بتا یا کہ ہمارا عید کا یہ سیزن سال میں ایک دفعہ آتا ہے اب بھی اگر ہم اتنی اجرت نہ لیں تو پھر کیا کریں ‘مہنگائی اس قدر زیادہ ہے کہ مجبور ہو کر جانور ذبحہ کرنے کی اجرت بڑھائی ہے ‘قساب ندیم کا کہنا تھا کہ لوگ اتنے مہنگے جانور خرید لیتے ہیں لیکن قساب کو اسکی مناسب اجرت دینے سے کیوں گریز کرتے ہیں۔ دوسری جانب پیشہ ور قساب اطہر نے قومی خبر ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ غیر پیشہ ور موسمی قساب نہ صرف گوشت ضائع کر دیتے ہیں بلکہ جانور کی کھال بھی کٹ لگنے سے خراب ہو جاتی ہے ۔ان وجوہات کی بنا پر بیشتر شہری پیسہ بچانے کے بجائے گوشت بچانے کو ترجیح دیتے ہیں اور وہ صرف پیشہ ور قسابوں سے اپنے جانور ذبح کرواتے ہیں۔