اسلام آباد (صباح نیوز)اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملائیشیا کی پارلیمان کے اسپیکر محمد عارف بن محمد یوسف اور ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر مصطفی سینٹوپ سے جمعے کے روز ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کرکے انہیں بھارت کی حکومت کی طرف سے بھارت کے دستور کے آرٹیکل35۔الف اور آرٹیکل370کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ترک اسپیکر نے کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کو اجاگر کرنے کے لیے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے ، مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کو ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی میں زیر بحث لانے اور اس سلسلے میں ایک متفقہ قرارداد منظور کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ملائیشیا کے اسپیکر سے گفتگو کرتے ہوئے اسدقیصرنے کہا کہ بھارت کی جانب سے ان آرٹیکلز کا خاتمہ محکوم کشمیری عوام کے ساتھ ہونے والا تاریخی فراڈ اور دھوکا دہی ہے۔اسپیکر نے بتایا کہ پاکستان کی پارلیمان نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے6اور7اگست،2019 کو ہنگامی اجلاس منعقد کیا اور اس ضمن میں ایک متفقہ قرارداد منظور کی۔انہوں نے دونوں رہنماں کو کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف اور جموں و کشمیر کے عوام کی حق خودارادیت دلوانے جس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ان سے وعدہ کیا گیا ہے کے لیے آواز اٹھانے کا کہا۔ترکی اور ملائیشیا کے اسپیکر نے کہا کہ وہ خطے کی گھمبیر حالات سے آگاہ ہیں اور اس کا بغور جائزہ لے رہیں ہیں انہوں نے کشمیر کے مسئلے کو ایک عالمی مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے سے اتفاق کیا۔