کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کی خواتین نے سڑکوں پر نکل کر اور کشمیری خواتین اور عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کر کے ثابت کردیا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشت پر ہے ،کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے ، بھارت نے خود شملہ معاہدے کو توڑا ہے، پاکستان بھی آگے بڑھ کر شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے اور اپنی فوج کو مقبوضہ کشمیر میں داخل کرے، یہ کسی زمین کے حصول کی لڑائی نہیں اسلام اور نظریے کی جنگ ہے ، یہ ایک طویل جنگ ہے اپنے حوصلوں کو بلند رکھناہوگا،پاکستان عوام نے بنایا تھا اور عوام ہی اس کا تحفظ کریں گے ، امید ہے کہ بھارت کے اندر ایک اور پاکستان بنے گا اورمقبوضہ کشمیرمیں آزادی کا سورج ضرورطلوع ہوگا،کراچی سے چترال تک قوم کو منظم کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے تحت نیو ایم اے جناح روڈ پر کشمیر میں مظلوم نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت اور کالے قانون کے تحت آرٹیکل 370،35اے کو ختم کرکے کشمیریوں کے حقوق سلب کرنے کے خلاف خواتین کے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے آڈیوخطاب کرتے ہوئے کیا۔ مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، ڈپٹی سیکرٹری کراچی یونس بارائی و دیگرنے بھی خطاب کیا ۔ مظاہرے میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کی مرکزی جنرل سیکرٹری دردانہ صدیقی ، ناظمہ کراچی اسما سفیر و دیگر خواتین ذمے داران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔ خواتین مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا کہ کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ ، کشمیر کی جدوجہد آزادی کو سلام ، پوری قوم مظلوم اہل کشمیر کے ساتھ ہے ، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، کشمیر کاسودا نامنظور ، کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی ،کہاں ہے اقوام متحدہ ؟۔سینیٹر سراج الحق نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین کوعظیم الشان مظاہرے کے انعقادپر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ کراچی مظاہرے میں ماؤں ، بیٹیوں اور بہنوں نے شریک ہوکر مظلوم کشمیریوں کو مزید حوصلہ دیا ہے ، مقبوضہ کشمیر کو اس وقت جیل خانہ بنادیا گیا ہے ، وہاں کے تعلیمی ادارے اور اسپتال بند کردیے گئے ہیں ، چوک ، چوراہوں اور گھروں پر فوج کھڑی ہے اورمکمل طور پر کرفیولگادیا گیا ہے ،بھارتی درندوں نے ماؤں کے سامنے ان کے بچوںکو ذبح کیا اور ان کی بیٹیوں کی عصمت دری کی لیکن افسوس ہے کہ ساری دنیا اس پر خاموش ہے ، بد قسمتی سے جتنے بھی پاکستان کے حکمران آئے سب نے بھارت سے اچھے تعلقات بنانے کی کوشش کی لیکن بھارت نے کبھی مثبت رویے کا اظہار نہیں کیااور اب ثابت کردیا ہے کہ بھارت کشمیر کو متنازع نہیں سمجھتا اور اس کے نزدیک اقوام متحدہ کی قراردادیں اور عالمی اداروں کی کوئی حیثیت نہیں ۔حکمرانوںنے ذہنی طورپر ایل او سی کو تسلیم کرلیا ہے ، میں سلام پیش کرتاہوں ان شیر دل کشمیریوں کو جنہوںنے بد ترین ریاستی جبر و تشدد کے باوجود آزادی کی تحریک اورجدوجہد کو جاری رکھا اورایک دن کے لیے بھی بھارت کی غلامی اور تسلط کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے خود شملہ معاہدے کو توڑا ہے تو پاکستان بھی آگے بڑھ کر شملہ معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے اور اپنی فوج کو مقبوضہ کشمیر میں داخل کرے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ آج کراچی میں مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہیں ، ہماری ماؤں بہنوں کی جدوجہد سے کشمیریوں کو مزید حوصلہ ملے گا ، ہم سلام پیش کرتے ہیں کشمیری ماؤں بہنوں اور بیٹیوں کو جو بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف آزادی کی تحریک کے لیے جدوجہد کررہی ہیں ، سری نگر میں ماؤں بہنوں اور بیٹیوں پر پیلٹ گنوں سے فائر کیے جارہے ہیں اس کے باوجود انہوں نے بھارت کی غلامی کو ایک دن کے لیے بھی قبول نہیں کیا ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری مسلمانوں میں جذبہ حریت موجود ہے کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مزاحمت کی نئی تاریخ رقم کی ہے ۔عالمی دنیا کی کشمیر میں ہونے والے مظالم پر خاموشی افسوس ناک ہے ، عالمی قوانین کو پاؤں تلے روندا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ کسی زمین کے حصول کی لڑائی نہیں بلکہ حق اور باطل کے درمیان معرکہ ہے ،جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور کا معاملہ ہوتا ہے تو مہینوں میں انہیں حق خودارادیت دے کر الگ کردیا جاتا ہے لیکن 70سال سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں دیا گیا ۔ہمارے حکمران زمینی خداؤں کے سامنے جھکے ہوئے ہیں اور ڈرتے ہیں کہ اگر ہم نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی فو ج اتاری تو ہماری معیشت کو خطرہ ہوجائے گا ۔حکمران صرف زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے عملی اقداما ت کریں ۔مسئلہ کشمیرہمارے ایمان کا حصہ ہے ، بھارت نے مکاری سے کشمیر کو بھارت میں شامل کرنے کی کوشش کی ہے ، ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ، مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائدنہتے کشمیری مسلمان بھارتی فوج سے مقابلہ کررہے ہیں اور یہ پیغام دے رہے ہیں کہ جنگیں ایمان سے لڑی جاتی ہیں ۔
مظفر آباد ( نمائندہ خصوصی) امیرجماعت اسلامی پاکستان امیر سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان کے 22کروڑ عوام اور پوری امت کی طرف سے کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ صبح آزادی تک ان کے شانہ بشانہ رہیںگے۔نریندرمودی نے کشمیرکی متنازع حیثیت ختم کرکے بھارت پر خود کش حملہ کیاہے۔کشمیرمیں حق وباطل کا معرکہ برپا ہے فتح حق کی ہوگی۔مودی کی انتہا پسندی نے بھارت نواز پارٹیوں پر بھی آشکار کردیا ہے کہ وہ ماضی میں غلط تھیں۔ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیاہے کہ وہ کراچی سے چترال تک کشمیربچائومہم چلائے گی،پاکستان کے عوام کو بیدار کریںگے آج آبپارہ سے بھارت کے ہائی کمیشن تک مارچ اور پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ان خیالا ت کااظہارانہوںنے اپنے دورہ مظفرآباد کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیرراجا فاروق حید ر خان کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،جماعت اسلامی آزاد کشمیرکے امیر ڈاکٹرخالد محمود خان ،کنونیئر کل جماعتی کشمیررابطہ کونسل وچیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی سمیت دیگر قائدین موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یہ مسئلہ حل ہوجاتا تو اچھا تھا مگر بھارت کی ہٹ دھرمی نے اس مسئلے کو طول دیا اب مسئلے کا واحد حل جہاد ہے،انہوںنے کہاکہ جس طرح آزاد کشمیرکے وزیر اعظم نے تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لیااور مشترکہ موقف اختیار کیا اسی طرح وفاق کو بھی چاہیے کہ وہ اس موقع پر قومی اتحاد اور اتفاق کوبرقراررکھے قومی اتحاد قائم رکھنا حکومت پاکستان کی ذمے داری ہے ،مشترکہ سیشن کے موقع پر میں نے پیپلزپارٹی ،ن لیگ، اے این پی، جے یو آئی اور دیگر جماعتوںکو کہاہے کہ جب تک کشمیرآزاد نہیں ہوجاتا ہم سب کو ساری سرگرمیاں ترک کر کے کشمیرپر توجہ مرکوز کرنی ہوگی یہ ہماری سلامتی اور بقا کا سوال ہے ،یہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کی جنگ ہے،اگر کشمیری یہ جنگ ہار گئے تو پاکستان بنجر صحرا بن جائے گا،یہاں سے لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہوںگے۔جب تک کشمیرآزاد نہیںہوجاتا ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہیںگے، میںوزیر اعظم آزاد کشمیر اور پوری کشمیری قوم کو یقین دلاتا ہوںکہ زندگی کے آخری لمحے اور خون کے آخری قطرے تک لڑیںگے اور کشمیریوںکو آزادی دلائیںگے۔انہوںنے کہاکہ اس نازک مرحلے پر بیس کیمپ اور پاکستان کی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ مطلوبہ کردار ادا کریں،حکومت پاکستان فوری طورپر پوری دنیا میں وفود بھیجے اور حمایت حاصل کرے،انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیرکو تقسیم کرنے کے لیے سیز فائر لائن پر لگائی گئی باڑ کو ختم کیا جائے کشمیریوں کو تقسیم کرنے والی دیوار برلن کی طرز کی دیوار کو کشمیری نہیں مانتے ۔ حکومت نے بھارت کے ہائی کمشنرکو نکالنے اور تجارت ختم کرنے کے اچھے اقدام کیے ہیں مگر یہ ابھی ناکافی ہیں، مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، انہوںنے کہاکہ میرا تعلق جس علاقے سے ہے وہاں کے اسلاف نے 1947ء میں بھی قربانیاں پیش کی تھیں اور آج بھی تیار ہیں،میں سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق ،یاسین ملک ،شبیر شاہ آسیہ اندرابی اور پوری قوم کو پیغام دیتا ہوںکہ آزاد ی ٔ کشمیر تک آپ کے ساتھ ہیں آپ کو تنہانہیں چھوڑیںگے،پوری پاکستانی قوم اور ملت اسلامیہ آپ کے ساتھ ہے ،اس موقع پر وزیر اعظم راجا فاروق حید ر خان نے سراج الحق کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ وہ پاکستان کے پہلے لیڈر ہیں جو سب سے پہلے ہمارے پاس آئے ہیں،وہ درد دل رکھتے ہیں،ان کی باتو ں کو من وعن تسلیم کرتاہوں۔دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے مظفر آباد میں یکجہتی کشمیر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھات کھوکھلا ہو چکاہے اور زیادہ دیر مجاہدین کشمیر کے سامنے ٹھہر نہیں سکتا، اگر پاکستان کو بچانا ہے تو ایل او سی پر لگائی گئی باڑ کو تباہ کرنا اورد یوار برلن کو گراناہوگا۔