لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو نظر بند کردیا جائے گا۔ مجھے یہ بھی اندیشہ ہے کہ اب مولانا فضل الرحمان کے خلاف کارروائی سخت ہوگی۔ مولانا فضل الرحمان کیخلاف زمینوں کے علاوہ بھی کرپشن کیسز ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی
وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفارش کا معاشرہ ہے۔ تحریک انصاف میں دوسری جماعتوں سے لوگ آئے۔عمران خان کا رویہ مزید سخت ہوتا جائے گا۔ عمران خان کا مزاج پہلے ہی ایسا ہے کہ وہ ان کو معاف کرنے والا نہیں ہے، لوگ اکثر بھول جاتے ہیں کہ عمران خان کی بڑی کردارکشی کی گئی ہے، عمران خان کی ذاتی زندگی پر بڑی گفتگو کی گئی ہے۔ وہ نوازشریف ، شہبازشریف یا دوسرے لوگوں کے خاندان کی ذاتی زندگیوں پر گفتگو نہیں کرتا۔جب بھی ان چیزوں پر بات ہوتی ہے ، وہ بھولنے والا نہیں ہے۔اب عمران خان کا رویہ سخت ہوتا جائے گا اور یہ کمزور پڑتے جائیں گے۔ ہارون الرشید نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں میں اب غلط فہمیاں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سینیٹرز کہتے کہ یہ میرے پاس بلاول کی امانت ہے، یہ استعفے جیل میں ہی پڑے رہیں گے، یہ کبھی بھی نہیں استعفے دیں گے۔ ساری شعبدہ بازی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کسی بڑے مقصد کیلییہوتا ہے، زرداری یا نوازشریف کے سامنے کیا مقصد ہے؟ مولانا فضل الرحمان کا مسئلہ یہ ہے کہ اب مخالفت نہیں رہی۔ مولانا فضل الرحمان اور عمرا ن خان کا معاملہ بہت آگے چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ اب مولانا فضل الرحمان کے خلاف کاروائی سخت ہوگی۔ عمران خان پہلے کرپشن کیسز میں مروت برتتے رہے۔ زمینوں کے علاوہ بھی کرپشن کیسزہیں،ان کے اثاثے تواتنے ہے نہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نظر بند کردیا جائے گا۔ یہ میرا یقین نہیں میرا اندازہ ہے۔
ہارون الرشید