اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدروسابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہگزشتہ جمعرات ایوان بالا میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں جو کچھ ہوا وہ کوئی پاکستانی نہیں کرسکتا،کوئی بھی ادارہ ایسا کھیل نہیں کھیل سکتا کیونکہ جو ایسا کرے گا وہ اپنے ملک کے آئین سے غداری کرے گا۔اسلام آباد میںمیڈیاسے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ یکم اگست ملک کا سیاہ ترین دن تھا ، سینیٹ میں جو ہارس ٹریڈنگ ہوئی ایسی ہارس ٹریڈنگ یونینز الیکشن میں بھی نہیں ہوتی۔احسن اقبال نے کہا کہ 64 ووٹ ڈبے میں جاکر50ہوگئے ،سوال بنتا ہے کس نے64ووٹوں کو50بنایا؟یہ حقیقت ہے کہ عدم اعتماد کی قرارداد میں14سینیٹرز نے میر صادق کا کردار ادا کیا، سینیٹ انتخابات پرتحقیق کرنے کے لیے ہم نے رانا مقبول کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے جو حقائق سامنے لائے گی اور ذمے داروں کا تعین کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ50لوگوں کی حرمت بچانے کے لیے14غداروں کو سامنے لانا ضروری ہے، پی ٹی آئی کی طرف سے ان14لوگوں کو این آر او دیا گیا ،ہارس ٹریڈنگ ملک کے لیے نقصان دہ ہے،بھارتی خفیہ ایجنسی اس میں ملوث ہوسکتی ہے پر پاکستان کے ادارے نہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ ہم اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر سینیٹ کے قوانین میں ترمیم بھی لائیں گے، ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی (ق) لیگ بن گئی ہے،انہوں نے معیشت کا جہاز ڈبو دیا ہے، آنے والے دنوں میں گیس و بجلی کی قیمتیں مزید بڑھائیں گے، پیٹرولیم مصنوعات کو مزید مہنگا کردیا گیاہے جو عوام پر سراسر ظلم ڈھانے کے مترادف ہے۔