لاڑکانہ ،سرکاری اسپتالوں میں غیرتربیت یافتہ عملے کے ہاتھوں موت کا رقص جاری

177

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے سرکاری اسپتالوں میں غیر تربیت یافتہ عملے کے باعث موت کا رقص جاری، جمعہ کے روز بھی قنبر کی رہائشی خاتون مبینہ غلط انجکشن لگنے سے خاتون جاں بحق، لواحقین کا لاش شیخ زید وومن اسپتال کے باہر روڈ پر لاش رکھ کر احتجاجی مظاہرہ، اپنی آنکھوں کے سامنے اہلیہ پر تجربے ہوتے دیکھے، یہاں کے اسپتال مقتل ہیں، متوفی خاتون زیب النساء کے شوہر امجد گاڈہی کی چیخ و پکار، پولیس کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کردیا گیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کے اپنے انتخابی حلقہ لاڑکانہ شہر کے سرکاری اسپتال بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی سمیت غیر سنجیدہ ڈاکٹرز اور غیر تربیتی عملے کے باعث مقتل میں تبدیل ہوچکے ہیں، یہ ہی وجہ ہے کہ آئے روز چانڈکا ٹیچنگ، سول، چلڈرن اور وومن اسپتال میں وینٹیلیٹرز، ادویات، آکسیجن کے علاوہ عدم توجہ کے باعث مریضوں کے مرنے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تناسب میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ گزشتہ جمعہ کے روز بھی شیخ زید وومن اسپتال میں زچگی کے بعد زیر علاج قنبر کے گئو شالہ محلے کے رہائشی محنت کش امجد گاڈہی کی 28 سالہ اہلیہ زیب النساء گاڈہی نرس کی جانب سے مبینہ غلط انجکشن لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔ زیب النساء کو زچگی کے لیے دو روز قبل شیخ زید وومن اسپتال داخل کروایا گیا تھا، جہاں زچگی کے دوران خاتون کو بیٹا پیدا ہوا، جس کے بعد ماں اور بچے کو صحت مند قرار دیا گیا لیکن ایک روز بعد ہی اسپتال وارڈ میں تعینات نرس کی جانب سے مبینہ طور زیب النساء غلط انجکشن لگایا گیا، جس سے وہ جاں بحق ہوگئی۔ اس سلسلے میں متوفی خاتون کے شوہر امجد گاڈہی نے روتے چیختے صحافیوں کو بتایا کہ اس کی اہلیہ ٹھیک تھی لیکن اس کے آنکھوں کے سامنے غیر تربیب یافتہ عملہ تجربے کررہا تھا، ڈاکٹرز غیر سنجیدہ تھیں، جو خوش گپیوں میں مشغول رہتیں، انجکشن لگنے کے پانچ منٹ کے اندر میری اہلیہ کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ جاں بحق ہوگئی۔ لواحقین کا لاش شیخ زید روڈ پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔ بعد ازاں پولیس کی یقین دہانی پر ورثا نے احتجاج ختم کردیا۔