اسلام آباد(آن لائن+صباح نیوز+اے پی پی) احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع کر دی۔نیب نے شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا ۔نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ شاہد خاقان عباسی سے تفتیش کرنی ہے، مزید ریمانڈ دیا جائے،نیب نے شاہد خاقان عباسی کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے احتساب عدالت نے منظور کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کو 15 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔دورانسماعت جج محمد بشیر کا شاہد خاقان عباسی سے مکالمہ
کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ اپنا وکیل کر لیں جو ریمانڈ کی مخالفت کر سکے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں اپنی وکالت خود ہی کروں گا، میں خود اْس وقت وزیر تھا،اس لیے ایل این جی کیس کو بہتر سمجھتا ہوں،میں نیب والوں کو بھی سمجھاؤں گا، بس کچھ وقت چاہیے۔علاوہ ازیںاحتساب عدالت نے جعلی اکائونٹس کیس میں گرفتار پی پی رہنما فریال تالپور کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فریال تالپور کے راہداری ریمانڈ کے لیے درخواست پر سماعت کی۔نیب حکام نے موقف اپنایا کہ فریال تالپور کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنی ہے لہٰذا ان کا راہداری ریمانڈ منظور کیا جائے۔عدالت نے نیب کی استدعا پر پی پی رہنما کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزم سجاد عباسی کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کرلی اور سجاد عباسی کی رہائی کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔ نیب کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سجاد عباسی کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ سجاد عباسی کا نام شریک ملزمان کی لسٹ سے نکال دیا ہے،سجاد عباسی کی مزید ضرورت نہیں، رہا کر دیا جائے۔جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں لکھا جائے کہ اب یہ ملزم نہیں، وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ اب دیکھنا ہوگا کہ قانون کیا کہتا ہے، ملزم پر فلاحی پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے،ملزم کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزم سجاد عباسی کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کرلی۔سجاد عباسی کی رہائی کے احکامات بھی جاری کردیے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ملزم سجاد عباسی نیب کے گواہ کے طور پر عدالت میں پیش ہوں گے۔مزید برآںاحتساب عدالت اسلام آباد نے پی آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس میں ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔آئندہ سماعت پر ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے پی آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے ریفرنس کی سماعت کی۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سردار مہتاب عباسی،سابق سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الٰہی، سابق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول اور طارق پاشا عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری لگائی جبکہ ملزم راحیل احمد عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ عدالت نے ملزم راحیل احمد کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جس کے بعد ملزم راحیل احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزم راحیل احمد کو وارنٹ منسوخی کے لیے درخواست دائر کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔ عدالت نے نیب کو آئندہ سماعت پر ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ ریفرنس کی نقول فراہم کر کے فرد جرم کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔ادھر نیب راولپنڈی نے بینک آف پنجاب میں لوٹ مار ‘ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر بینک کے عہدیدار خالد صدیق ترمذی کو(آج) جمعہ 2 اگست کو طلب کر لیا ۔نیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بینک آف پنجاب کے عہدیدار خالد صدیق ترمذی کیخلاف بینک کے معاملات میں اختیارات کے ناجائز استعمال‘ بددیانتی‘ غیر قانونی اور کرپشن کے ذریعے مال بنانے اور آمدن سے زائد اثاثہ جات وغیرہ کے الزامات پر انہیں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران خالد صدیق ترمذی کیخلاف ثبوت سامنے آئے ہیں لہٰذا انہیں نیب راولپنڈی میں انویسٹی گیشن آفیسر اسد اللہ مخدوم کے سامنے پیشی کے لیے طلب کیا گیا ہے ۔
شاہد خاقان ریمانڈ