سکھر کے تاجروں نے 15 اگست سے ہڑتال کا اعلان کردیا

165

سکھر (نمائندہ جسارت) آل پاکستان انجمن تاجران نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر عیدالاضحی کے فوری بعد 15 اور 16 اگست 2019ء بروز جمعرات اور جمعہ دو روزہ ہڑتال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس سلسلے میں آل پاکستان انجمن تاجران کے سرپرست اعلیٰ، آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین اور آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی وقائد حاجی محمد ہارون میمن نے آل پاکستان انجمن تاجران کے ملک بھر کے رہنمائوں اور عہدیداروں سے مشاورت کے بعد سکھر میں منعقدہ تاجروں کے سرکردہ رہنمائوں کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی تاجر تنظیمات ظالمانہ اور آمرانہ طریقے سے لگائے گئے بجٹ 2019ء میں جبری ٹیکسز اور ایف بی آر کی جارحانہ پالیسیوں کیخلاف متحد ہیں، تاجروں کے متفقہ اور مشترکہ فیصلے کے مطابق مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو 15 اور 16 اگست کو مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی جائے گی تمام بازار مارکیٹیں، شاپنگ سینٹرز اور دکانیں دو روز تک بند رہیں گی۔ انہوں نے تاجروں کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت نے مہنگائی اور بے روزگاری کو نظر انداز کرکے غریب عوام کا کوئی خیال نہیں رکھا، آج ملک بھر کے تاجر عوام کی ترجمانی کا حق ادا کرتے ہوئے ظالمانہ ٹیکس اور مہنگائی کیخلاف عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں، موجودہ حکومت اقتدار کے نشے میں مدہوش ہے اور اسے عوامی مشکلات کا کوئی احساس تک نہیں ہے، معاشی بدحالی اور کاروباری پریشانیوں کے باعث شعبہ تجارت ہر آنے والے دن کے ساتھ زوال پذیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز اور مہنگائی کیخلاف آل پاکستان انجمن تاجران کی 13 جولائی 2019ء کو ہونے والی کامیاب ہڑتال کے باوجود حکومت نے ہوش کے ناخن نہیں لیے، حکومت آئی ایم ایف کی آلہ کار بن چکی ہے اور ایف بی آر کے ذریعے جبری پالیسیاں بنا کر تاجروں کو پریشان کرکے مہنگائی کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں نے اس سے پہلے بھی ملکی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکس دیے ہیں اور کبھی بھی جائز ٹیکس ادا کرنے سے انکار نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجروں پر فکس ٹیکس نافذ کیا جائے تاجر ود ہولڈنگ ٹیکس ایجنٹ نہیں بنیں گے، تاجر برادری کا متفقہ مطالبہ ہے کہ مینو فیکچرنگ کی سطح پر ٹیکس عائد کیا جائے، ہول سیلر اور ریٹیلر کو سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن سے مستثنا قرار دیا جائے۔ ہول سیلر اور ریٹیلر پر 01.5 ٹرن اوور ٹیکس کے بجائے خالصاً منافع پر ٹیکس وصول کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جائز مطالبات کی منظوری کے لیے ہمارا احتجاج جاری رہے گا، حکومت نے 15 اور 16 اگست کی دو روزہ ہڑتال کے بعد بھی ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو 26 اور 27 اگست کو بھی مزید شٹر ڈائون ہڑتال کرکے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے ملک کی ترقی اور معاشی خوشحالی کے لیے ٹیکس کے قابل عمل اور حق و انصاف پر مبنی پالیسیاں مرتب کریں، تاجر قیادت سے مذاکرات کرکے کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جائے تاکہ ملکی معیشت پروان چڑھ سکے اور مہنگائی اور بے روزگاری سے بھی چھٹکارا حاصل ہوسکے۔