جادو چلاہے ضمیر فروشی ہوئی ہے،انحراج کرنے والے 14 سینیٹرز کو نے نقاب کریں گے،اپوزیشن

831
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول‘ حاصل بزنجو ودیگر پریس کانفرنس کررہے ہیں
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول‘ حاصل بزنجو ودیگر پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پراپوزیشن نے حکومت پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام عاید کردیا۔ سینیٹ اجلاس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کا پھر مشاورتی اجلاس ہوا جس میں تحریک کی ناکامی پر گفتگوہوئی اور آئندہ کے لائحہ عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی ۔ جس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری، چیئرمین سینیٹ کے لیے ناکام امیدوار سینیٹر میرحاصل بزنجو ، متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی رہنما مولانا اسعد محمود، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر عثمان کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین شریک ہوئے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج پھر گزشتہ برس ہوئے دھاندلی زدہ عام انتخابات کی تاریخ دہرائی گئی ہے۔جادو چلا ہے اور ضمیرفروشی ہوئی ہے ،اپوزیشن کے 14 ووٹ پیسے کی چمک دمک کی نذر ہو گئے ہیں اور اپوزیشن کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ جنہوں نے اپنا ضمیر بیچا اور جمہوریت اور نظام کو کمزور کیا ان کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف فیصلہ لیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری قوم کو بتائیں گے کن اراکین نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔شہباز شریف کے مطابق اپوزیشن اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اگلے ہفتے حزب اختلاف کی کل جماعتی کانفرنس ہو گی جس میں درپیش مسائل پر بات چیت کے بعد اگلا لائحہ عوام کے سامنے لایا جائے گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول کا کہنا تھا کہ اس کٹھ پتلی حکومت کے جمہوریت پر حملے جاری ہیں اور آج سینیٹ میں ایک کھلا حملہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی دیکھے گی کہ کون کون سے اراکین دباؤ میں آئے اور جنہوں نے ووٹ بیچا ان کو نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن خاموش نہیں بیٹھے گی اور جدوجہد جاری رہے گی۔ اس ہار میں بھی ہماری جیت ہے کیونکہ 50 سینٹرز نے انتہائی دباؤ کے باوجود ضمیر کے مطابق فیصلہ کرتے ہوئے صادق سنجرانی کے خلاف ووٹ دیا۔بلاول نے یہ بھی بتایا کہ پیپلزپارٹی کے تمام سینیٹرز نے استعفے میرے حوالے کردیے ہیں۔پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مصطفی نواز نے تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج جو ہوا وہ تمام سینیٹروں کے لیے شرمندگی کی بات ہے۔ 14 ووٹوں کا کم ہونا انتہائی غیرمناسب بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے چند ساتھیوں نے بہت قابل شرم کام کیا ہے، اب مناسب نہیں کہ میں اس ایوان کا حصہ رہوں۔اس سے قبل مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ڈرا دھمکا کر چند ووٹ توڑنے کا کھیل قابل فخر نہیں، شرمناک فعل ہے جو ہر بار کامیاب نہیں ہو سکتا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد دوبارہ لانی چاہیے، جمہوری قوتوں کو ڈرے بغیر اپنا حق چھیننا چاہیے، سلیکٹڈ کب تک خیر منائیں گے؟ جعل سازی کو ایک دن مٹنا ہے۔