نیب نے خورشید شاہ مہتاب عباسی کیخلاف انکوائری کی منظوری دے دی

137

اسلام آباد(آئی این پی) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میںڈپٹی چیرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میںسابق ایکسین آپریشنز ٹیسکو فاٹا سرکل پشاور سید اکرام اللہ شاہ کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ۔ملزم پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے حیات آباد میں مختلف اسٹیل ملوں کو بجلی کے غیرقانونی کنکشن فراہم کرنے کاالزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 49.07 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں9 انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔جن افراد کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی ان میں رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ ،سابق گورنر خیبر پختونخواسردار مہتاب احمد خان عباسی، ،سابق سیکرٹریز انڈسٹریز پنجاب خالد شیر دل،ایس ڈی ایف اوفاریسٹ سب ڈویژن مینگورہ،سوات محمد اقبال خان اور دیگر شامل ہیں۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 4انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی ۔جن میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(او جی ڈی سی ایل) کی انتظامیہ ،پرائیویٹائزیشن کمیشن کے سرکاری عہدیداران ،ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک ،وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران و اہلکار، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا کے اہلکار و دیگر شامل ہیں۔چیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ـ”احتساب سب کے لیے ” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہاکہ قانون اور شواہد کی بنیاد پر وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ نیب بدعنوان عناصر ،اشتہاری اور مفرو ر ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے کیونکہ “نیب کا ایمان،کرپشن فری پاکستان “ہے جس کی وجہ سے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں ۔ نیب نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے اربوں روپے کی رقم برآمد کر کے متاثرین کو واپس کی ہے جو کہ نیب کی ایک بڑی کامیابی ہے۔