اسلام آباد/ کابل ( آن لائن ) امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج (جمعرات کو) اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں وہ اعلیٰ و سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ وزارت خارجہ کا بھی دورہ کریں گے اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گے۔ زلمے خلیل زاد کا دورہ نہایت اہمیت کا حامل ہے جس میں وہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء پر مشاورت کریں گے اپنے دورے کی تکمیل کے بعد وہ دوحہ روانہ ہوجائیں گے۔ علاوہ ازیںزلمے خلیل زاد اور طالبان کے درمیان دوحہ میں ایک مرتبہ پھر شروع ہونے کا امکان ہے امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان میں حکومتی اراکین سے 18 سالہ خانہ جنگی کے خاتمے کے حوالے سے اہم ملاقاتوں کے بعد براستہ اسلام آبادد دوحہ روانہ ہوں گے۔ زلمے خلیل زاد نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں نے جب سے نمائندہ خصوصی کی ذمے داریاں سنبھالی ہیں تب سے افغانستان کا مؤثرترین دورہ مکمل کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور افغانستان اگلے قدم پر متفق ہیں اور ایک مذاکراتی ٹیم اور تکنیکی معاون گروپ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اپنے دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ‘میں دوحہ جارہا ہوں اور اسلام آباد میں ٹھہر کر جائوں گا، دوحہ میں اگر طالبان نے حصہ لیا تو ہم اپنا کردار ادا کریں گے اور جس معاہدے پر کام کررہے ہیں اس کو مکمل کریں گے۔ طالبان سے مذاکرات کے اہم مرحلے کے پیش نظر زلمے خلیل زاد رواں ماہ افغانستان پہنچے تھے جس کے بعد انہوں نے افغان صدر اشرف غنی، اعلیٰ سیکورٹی حکام، اپوزیشن کے سینئر رہنما، سفارت کاروں اور سول سوسائٹی کے اراکین سے امن عمل کے لیے مذاکرات کے حتمی مراحلے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔مذاکرات سے جڑے ذرائع کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے سیکورٹی کی ضمانت کے بدلے و ہ غیرملکی فوج کی واپسی پر معاہدے کو حتمی شکل دے سکتے ہیں۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ان کے مذاکراتی وفد کے چند سینئر اراکین انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا جارہے ہیں اور وہاں سے دوحہ واپسی پر امریکی عہدیداروں سے مذاکرات شروع ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کب شروع ہوں گے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان کے سینئر رہنماؤں نے رواں ہفتے انڈونیشیا اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے علما سے افغانستان میں امن عمل اور سیاسی صورت حال پر بات کرنے کے لیے ملاقات کی تھی۔