مسئلہ کشمیرکو خارجہ پالیسی میں مرکزی حیثیت حاصل ہے، شیریں مزاری

206

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں مرکزی حیثیت حاصل ہے، عالمی برادری مسئلہ حل کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالنے کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، وزارت ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے، زبردستی مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ٹاسک فورس فعال کام کر رہی ہے، خواجہ سرائوں کے حقوق کے لیے بنائے گئے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے، یورپی ممالک مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یورپی پارلیمنٹ کے اراکین رچرڈ کاربیٹ، ارینا وان، شفق محمد اور جموں کشمیر اینڈ سیلف ڈیٹرمینیشن موومنٹ انٹرنیشنل کے چیئرمین راجا نجابت حسین کے ساتھ ملاقات میں کیا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے وفد کو انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے پاکستان میں کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں انسانی حقوق میں نہ صرف موجود قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے بلکہ جہاں ضرورت ہے نئے قوانین بھی بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ پر سختی سے عمل کر رہے ہیں اور اسلام آباد میں وزارت کے زیر انتظام ایک چائلڈ پروٹیکشن سینٹر بھی چل رہا ہے۔ اس کے علاوہ جیونائل ایکٹ پر بھی سختی سے عمل کیا جا رہا ہے اور پختونخوا میں 4 جیونائل کورٹس بنائی گئی ہیں۔ پنجاب میں ایک جبکہ دیگر صوبوں میں جیونائل کورٹس کے قیام پر کام جاری ہے۔