سکھر ، برساتی پانی کی عدم نکاسی ، شہری اذیت میں مبتلا

164
حیدرآباد،موسلادھار بارش کے ریلوے کالونی کا فضائی منظر
حیدرآباد،موسلادھار بارش کے ریلوے کالونی کا فضائی منظر

 

سکھر( نمائندہ جسارت) سکھر موٹر ورکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین استاد شفیق آرائیں نے مون سون کی بارشوں کا سیزن شروع ہونے کے باوجود ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے برساتی پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات نہ کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ شاید تیز بارشوں کا انتظار کررہی ہے تاکہ عوام کو نقصان پہنچے اور پھر اس کے بعد حرکت میں آیا جائے، سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے مگر افسوس کہ انتظامیہ کی جانب سے مون سون کی بارشوں کے پیش نظر کوئی خاطر خواہ اقدامات دکھائی نہیں دے رہے ہیں، کمشنر سکھر ڈویژن، میئر سکھر، ڈپٹی کمشنر کو نوٹس لیکر ہنگامی بنیادوں پر برساتی نالوں کی صفائی، برساتی پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر انتظامات کرنے چاہیے تاکہ تیز برسات کی صورت میں عوام کو تکلیف سے بچایا جاسکے۔ وہ اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آنے والے مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر دوست محمد جاگیرانی، نثار راجپوت، اصغر علی بھٹی، نعیم مغل، احسان بندھانی و دیگر بھی موجود تھے۔ استاد شفیق آرائیں نے کہاکہ سکھر شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں اور تجارتی مراکز میں پہلے ہی صفائی و ستھرائی کی صورتحال انتہائی خراب ہے، نکاسی آب کا نظام مفلوج ہونے سے گندا پانی جگہ جگہ سڑکوں کی زینت بنا ہوا ہے، ایسے میں اگر تیز بارشیں ہوگئی تو شہر کا بیڑہ غرق ہوجائیگا مگر ضلعی و میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے ہیں، افسران کی جانب سے اجلاس منعقد کرکے بلند و بانگ دعوے اور احکامات تو صادر کیے جارہے ہیں مگر عملی طور پر کسی بھی قسم کے اقدامات نہ ہونے سے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، سندھ بھر میں بارشیں برسانے والا سسٹم داخل ہونے کے باوجود انتظامیہ خواب خرگوش سے بیدار نہیں ہوسکی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کمشنر سکھر ڈویژن رفیق احمد برڑو، ڈپٹی کمشنر غلام مرتضیٰ شیخ، میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ و دیگر سے مطالبہ کیا کہ ہنگامی بنیادوں پر مفلوج نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے، مون سون کی بارشوں کے دوران برساتی پانی کی فوری نکاسی کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی پریشانی و تکلیف سے محفوظ رکھا جاسکے۔