کراچی میں کرنٹ لگنے سے اموات نیپرا کا نوٹس،مقدمات کے الیکٹرک کیخلاف بنائے جائیں،حافظ نعیم

511

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیشنل الیکٹرک پاور ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی کی بندش اور کرنٹ لگنے سے اموات کا نوٹس لے لیا ہے۔ نیپرا کے اعلامیے کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے شکایتی مراکز کا صارفین کی ٹیلی فون کالز کا جواب نہ دینا پریشان کن ہے۔ اعلامیے میں کے الیکٹرک سے پوچھا گیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں کرنٹ لگنے سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ہے‘ متوقع بارشوں کے باوجود حفاظتی اقدامات کیوں نہ کیے گئے؟ نیپرا نے کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے بجلی کی فوری بحالی کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی ابتر صورتحال، صوبائی حکومت اور بلدیہ عظمیٰ کی نااہلی و ناقص کاکردگی کے باعث شہریوں کو درپیش مشکلات و پریشانیوں اور 2 دن میں کرنٹ لگنے سے15افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں وفاقی و سندھ حکومتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے مقدمات کے الیکٹرک کے خلاف درج کیے جائیں اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بارش کی پیشگی اطلاعات کے باوجود برساتی نالوں کی صفائی اور پہلے سے حفاظتی اقدامات اور تیاریاں نہ کر کے مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا ہے‘ نالوں کی صفائی کے لیے مختص رقم میں کرپشن کرنے اور اپنی ذمے داریاں پوری نہ کرنے والوں کو جیلوں میں ہونا چاہیے جو حکومت عوام کو ریلیف نہ دے سکے‘ اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارش کے بعد جو سنگین صورتحال پیدا ہوئی ہے‘ اس کی تمام تر ذمے داری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پر عاید ہوتی ہے‘ یہ پارٹیاں آج بھی حکومت میں ہیں اور ماضی میں بھی حکومت میں رہی ہیں‘ کراچی میں بنیادی اور دیرینہ مسائل کے حل اور انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے کبھی سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے اور نہ آج کیے جا رہے ہیں ‘عوام کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے‘ بارش نے پورے شہر کو تالاب میں تبدیل کردیا‘ سڑکیں ڈوب گئیں‘ ٹوٹی اور خستہ حال سڑکوں، جگہ جگہ کچرے اور کوڑے کے ڈھیر نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے‘ جگہ جگہ پانی جمع ہے اور کچرے سے تعفن پیدا ہو رہا ہے‘ نصف سے زیادہ شہر میں بجلی موجود نہیں ‘ کے الیکٹرک کا پورا نظام بیٹھ گیا ہے‘600 سے زاید فیڈر ٹرپ کرگئے یا خود کے الیکٹرک نے بند کردیے‘ کرنٹ لگنے سے 2 بچے مزید جاں بحق ہوگئے ہیں اور مجموعی طور پر 15 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے لیکن نہ کے الیکٹرک کو اس کی پروا ہے اور نہ حکومت کو۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ، صوبائی حکومت کے ذمے داران ، وزیر بلدیات اور میئر کراچی صرف فوٹو سیشن میں مصروف ہیں‘ فوٹو سیشن کرانے اور زبانی جمع خرچ سے کراچی کے شہریوں کے مسائل حل نہیں ہوںگے‘ شہریوں کو بارش کی سنگین صورتحال میں ریلیف دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے اور صوبائی حکومت اور بلدیہ عظمیٰ کو اپنی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی ‘ وفاقی حکومت بھی ان حالات میں خود کو بری الذمے قرارنہیں دے سکتی‘ پی ٹی آئی نے 14قومی اسمبلی کی نشستیں کراچی سے حاصل کی ہیں ‘ ایم کیو ایم بھی اس کے ساتھ شریک اقتدار ہے انہیں اپنا رویہ اور طرز عمل درست کرنا ہوگا اور عوامی مسائل کو ترجیح دینا ہوگی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور مرحومین کے لیے مغفرت لواحقین و پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔