نوابشاہ ،پیپلز میڈیکل اسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نوابشاہ میں کرپشن عروج پر،

144

 

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نوابشاہ میں کرپشن عروج پر، شہری سراپا احتجاج، صوبائی وزیر صحت نوٹس لیں۔ شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نوابشاہ میں ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کے لیے حکومت کی جانب لوکل پرچیزنگ (LP) ہیڈ میں کروڑوں روپے جاری کیے جاتے ہیں تاکہ کوئی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ یا ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کسی غریب یا ایمرجنسی کی صورت میں ادویات کی کمی کو فی الفور یقینی بنائے۔ شہریوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نوابشاہ میں ایک ہی شخص کو لوکل پرچیزنگ کا ٹھیکا دے کر نوازا گیا ہے۔ اس شخص کا نام دلیپ کمار ہے جو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ یا ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو مبینہ طور پر خرید لیتا ہے، جس کے بعد لوکل پرچیزنگ کا ٹھیکا اس شخص کو دیا جاتا ہے جس کی ریکوائرمنٹ بھی پوری نہیں ہوتی۔ دلیپ کمار اس وقت ڈی ایچ او اور پیپلز میڈیکل اسپتال نوابشاہ کے لوکل پرچیزنگ کا ٹھیکیدار ہے مگر اس شخص کے پاس اسپتال کی حدود میں کوئی بھی میڈیکل اسٹور نہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مریضوں کو لوکل پرچیزنگ کے تحت ادویات نہیں ملتیں اگر کوئی جج، ڈپٹی کمشنر یا کوئی دیگر کمانڈ اسپتال کا دورہ کرتی ہے تو دلیپ کمار کسی دوست کے میڈیکل اسٹور پر اپنا بورڈ لگوا دیتا ہے اور دورے کے بعد وہ بورڈ اتار دیا جاتا ہے۔ اسی طرح میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نوابشاہ کی سرپرستی میں مبینہ طور مریضوں کو مہنگی ادویات وارڈوں میں لکھی جاتی ہیں مگر دلیپ کمار ان ادویات کے بدولت شام کے وقت اسی فارمولے میں پیپلز میڈیکل اسپتال کے اسٹور میں موجود ادویات چوری کروا کر لے جاتا ہے اور رات کے وقت مریضوں کے بیڈ تک غیرمعیاری ادویات کی ترسیل کروا دیتا ہے، جس کی وجہ سے دلیپ کمار کو روزانہ لاکھوں روپے کا فائدہ ہوتا ہے۔ عوامی حلقوں نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے نوٹس لینے اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔