کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان کے علاقے نصیرآباد میں زرعی اور پینے کے پانی کی عدم فراہمی کیخلاف سیکڑوں زمینداروں اور کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کو بند کردیا۔ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی اور سابق صوبائی وزیر میر محمد امین عمرانی کی قیادت میں تحصیل تمبو کے سیکڑوں زمینداروں اور کاشتکاروں نے محکمہ آبپاشی کی جانب سے پانی کی عدم فراہمی کیخلاف ریلی نکالی اور پٹ فیڈر پل کے مقام پر سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیا۔ قومی شاہراہ بلاک مسافر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شدید حبس اور گرمی میں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین سے میر محمد صادق عمرانی، بابو محمد امین عمرانی اور مولانا عبدالمجید خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹ فیڈر کینال سے نکلنے والی ذیلی شاخیں روپا شاخ، عمرانی شاخ، مگسی شاخ میں زرعی پانی تو اپنی جگہ پینے کا پانی تک فراہم نہیں کیا جارہا ہے جس کے باعث ٹیل کے رہائشی نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں، 4 گھنٹے تک قومی شاہراہ بند ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر نصیر آباد ظفر بلوچ نے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کیے جس کے بعد قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔