حکومت کا ایک سال بد ترین رہا،ووٹ اور سپورٹ کرنیوالے بھی پریشان ہیں،سراج الحق

416
مینگورہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان شراج الحق تربیتی اجتماع سے خطاب کررہے ہیں
مینگورہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان شراج الحق تربیتی اجتماع سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم حکومت کو وقت دینا چاہتے تھے لیکن اس کا ایک سال ملک کی تاریخ کا بدترین وقت ثابت ہواہے۔حکمرانوںکو ووٹ اور سپورٹ دینے والے سب پچھتارہے ہیں ۔ مہنگائی ،بیر وزگاری اور کڑی شرائط کے ساتھ آئی ایم ایف کی غلامی عوام کیلئے ناقابل برداشت ہے ۔نوجوان اپنے بکھرتے خوابوں سے پریشان ہیں۔ ملک کی معاشی پالیسیاں تباہ ، تجارت ختم ، مارکٹیں بند اور ترقی کا پہیہ رک گیا ہے ۔ ملک میںمایوسی اور بے چینی کاراج ہے ۔ ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے شخص کا اپنی زبان پر قابو نہیں وہ بار بار پھسل جاتی ہے ۔ملک مشکل صورت حال سے دوچار ہے ملک پر ایسے لوگ مسلط ہیںجنہوں نے ہمارے کلچر ، نظریے اور معیشت کو تباہ کردیا ہے۔جماعت اسلامی نے فیصلہ کیاہے کہ حکومت میں رہنے والی سابقہ پارٹیوں کی سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتوں میںکوئی فرق نہیں، موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے ۔ جماعت اسلامی کے پاس عوام کے لیے متبادل پروگرام ہے جس میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی کا کوئی تصور نہیں ہے ۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ بلاتفریق احتساب ہو اور پارلیمنٹ میں موجود تمام کرپٹ لوگوں کو بھی جیل میں ہونا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ سوات میںجماعت اسلامی ملاکنڈ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ورکرز کنونشن سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پاکستان بختیار معانی، نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نور الحق، امیر جماعت اسلامی ضلع سوات محمد امین ، امیر جماعت اسلامی ملاکنڈ مولانا جمال الدین اور دیگر بھی موجود تھے ۔ سینٹر سراج الحق نے کہا کہ سابقہ اور موجودہ حکمران پارٹیوں میں کوئی فرق نہیں یہ ایک کلچر اور نظریے کے لوگ ہیںجب کہ جماعت اسلامی ایک فکری تحریک ہے ۔ ہمارا نعرہ، اٹھنا ، بیٹھنا غلبہ اسلام کے لیے ہے ۔ اسلامی حکومت کے قیام کو ہم اپنا فریضہ عظیم سمجھتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان میں طاغوتی اور استحصالی نظام کے بجائے اسلام کے عادلانہ نظام کا قیام چاہتے ہیں۔مغرب اور مغربی استعمار کے غلام ہمارے خاندانی نظام کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی حکومت قائم ہوگی تو ہم سیکورٹی اور دفاع کے بعد سب سے زیادہ بجٹ تعلیم کے لئے مختص کریں گے اساتذہ کوعزت وتوقیر اور ہرپاکستانی بچے کومفت تعلیم دیں گے ،ہمارے پاس ملک میں تعلیمی انقلاب کیلئے مکمل ایجنڈاہے ۔بے گھرلوگوںکو گھر اور بے روز گار نوجوانوں کو بے روزگاری الائونس دیں گے ۔انہوںنے کہا کہ سابقہ او ر موجودہ حکمران پارٹیوں کی ناکامی کے بعداب قوم کے پاس صرف جماعت اسلامی کی صورت میں ایک ہی آپشن موجود ہے،جماعت اسلامی کے پاس ملکی مسائل کے حل اور تعمیر و ترقی کا ایک مکمل ایجنڈ اور پروگرام موجود ہے ۔ہم قوم کو متبادل سیاسی ، تعلیمی ، معاشی اور عدالتی نظام دیں گے ۔