سکھر:6بچوںکی پراسرار گمشدگی کا معاملہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے بعد معمابن گیا

239

سکھر(نمائندہ جسارت)سکھر میں 6 بچوں کی پراسرار گمشدگی کا معاملہ پھر معمہ بن گیا، نئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، عدالتی احکامات پر لاڑکانہ سے ملنے والے بچے کی قبر کشائی، ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختلف ٹیسٹ لے لیے۔ تفصیلات کے مطابق سکھر میں 6بچوں کی پراسرار گمشدگی کا معاملہ ہر گزرتے دن کے ساتھ حل ہونے کے بجائے ایک معمہ بنتا جارہا ہے کیونکہ بچوں کے دریائے سندھ کی طرف جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ملنے کے بعد اب باقی 2بچ جانے والے بچوں کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ باقی بچ جانے والے 2بچے واپس آرہے ہیں اور ان کے کپڑے بھی دریا میں نہانے کے باعث گیلے ہیں لیکن ان بچوں نے جو پولیس کو بیان دیا تھا اس میں اس بات سے انکار کیا تھا کہ وہ دریا میں نہانے کے لیے اترے ہی نہیں تھے۔ دوسری جانب ڈوب جانے والے بچے افتاج الرحمن کے والد انیس الرحمن کی سیشن کورٹ میں دی گئی درخواست پر لاڑکانہ سے ملنے والے بچے کی لاش جسے سکھر کے نواں گوٹھ کے قبرستان میں دفنایا گیا تھا عدالتی احکامات پر اس کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں قبر کشائی کی گئی ہے قبر کشائی کے موقع پر بچے کا باپ انیس الرحمن، ڈاکٹروں کی ٹیم اور علاقہ مکینوںکی بڑی تعداد موجود تھی ،بچے کی نعش قبر سے نکال کر وہاں پر موجود ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس کے مختلف ٹیسٹ لیے ہیں جبکہ لاپتہ بچوں کی تلاش کے لیے دریائے سندھ کی مختلف نہروں میں ریسکیو آپریشن بھی کیا جارہا ہے واضح رہے کہ بچے کے والد نے عدالت میں داخل کرائی گئی درخواست میں بچے کی نعش کو اپنے بیٹے افتاج الرحمن کی نعش کو پہچاننے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد عدالت نے بچے کی قبرکشائی کے احکامات جاری کیے تھے