مینگورہ( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرمپ سے ہاتھ ملانے پر جشن منانے والوں کی غلامانہ ذہنیت نے پوری قوم کو شرمندہ کردیا ہے، وزیر اعظم کہتے ہیں کہ میں دوسرا ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں، امریکا نے جو اعلامیہ جاری کیا ہے اس میں کشمیر کا کہیں ذکر نہیں، سابق حکمران جماعتوں کی طرح موجودہ حکومت کا باب بھی بند ہورہا ہے ۔ فلاحی ریاست کا خواب صرف نظام مصطفی ؐ کے نفاذ سے شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے ،جماعت اسلامی حکومت کے ساتھ ہے نہ اپوزیشن کے ساتھ،ہم متبادل قوت ہیں اور اپنے پلیٹ فارم سے حکومت کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں ۔موجودہ حکومت اسٹیٹس کوکی محافظ اور سابق حکمران جماعتوں کا تسلسل ہے، یہ حکومت بھی سابق حکومتوں اور مشرف کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ، اس کا ایک سال عوام پر بہت بھاری ثابت ہوا ہے،حکومت نے ہرروز عوام کے سامنے ایک نیا جھوٹ بولا اور نیا دھوکا دیا،سب سے بڑا فراڈ نوجوانوں کے ساتھ کیا گیا، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرکے ان سے ووٹ لیا گیا اور پھر ایک بھی نوکری نہیں دی گئی بلکہ 5 لاکھ لوگوں سے روزگار چھین لیا گیا،حکومت نے 11 ماہ میں سابق حکومتوں سے زیادہ قرضے لیے ۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا حکومت نوکریاں اور گھرہماری موت کے بعد دے گی؟موجودہ حکومت آئی ایم ایف کی غلامی میں سابق حکومتوں سے دوقدم آگے ہے ۔حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر روپے کو کاغذ کا بے وقعت ٹکڑا بنا دیا ہے،اب تو افغانی کرنسی کی قیمت بھی روپے سے دگنی ہے ،حکومت نے احتساب کا نعرہ لگایا مگر ایک سال میں ایک روپیہ بھی خزانے میں جمع نہیں کرایا گیا۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ سوات میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نورالحق اور ضلعی امیر محمد امین نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر حسین احمد کانجو بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ٹرمپ سے ہاتھ ملانے پر جشن منانے والوں کی غلامانہ ذہنیت نے پوری قوم کو شرمندہ کردیا ہے۔وزیر اعظم کہتے ہیں کہ میں دوسرا ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں ۔ امریکا نے جو اعلامیہ جاری کیا ہے اس میں کشمیر کا کہیں ذکر نہیں ۔ کشمیر پر پاکستانی قوم اور کشمیریوں کا بڑا واضح موقف ہے کہ انہیں حق خود ارادیت دیا جائے ،یہی موقف اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس قومی موقف سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹی تو یہ کشمیریوں کی 70 سالہ جدوجہد سے بے وفائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جس طرح مشرف بھارتی موقف اپنا کر اس کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتا تھا ، موجودہ حکمرانوں نے اگر وہی موقف اپنایا تو یہ بھارت کی جیت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی اور کشمیری قیادت کسی طرح بھی اس موقف کی حمایت نہیں کرے گی۔ کشمیری قوم نے لاکھوں جانوں کی قربانی دے کر اپنی آزادی کی تحریک کو زندہ رکھا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سابق اور موجودہ نام نہاد جمہوری حکومتوں اور فوجی آمریتوں نے ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے ۔حکومت نے احتساب کا نعرہ لگایا لیکن ایک سال میں قومی خزانے میں ایک روپیہ بھی جمع نہیں کرایا ۔ پاکستان ایٹمی قوت ہے مگر حکمرانوں نے اسے بھکاری بنا دیا ہے ۔ ملک میں22 کروڑ غیر ت مند عوام ، سمندر ، دریا ، معدنیات اور باصلاحیت نوجوان موجود ہیں لیکن اس کے باوجود دنیا کا مقروض ترین ملک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے قوم کو سبز باغ دکھائے اور اپنا منشور پیش کیا لیکن 365 دن گزرگئے اور ہر دن حکومت نے قوم کے سامنے جھوٹ بولا ، قوم کو دھوکا دیا ۔ آئی ایم ایف کے کہنے پر5 ہزار5 سو ارب کے ٹیکس لگائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنا نے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں 70 سال کے بوڑھوں کو بڑھاپا الائونس ملے ،نوجوانوں کو روز گار اور بے گھر افراد کو چھت ملے ۔بچوں کو تعلیم اور بیماروں کو علاج کی مفت سہولتیں دستیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مظلوم کو سستا اور معیاری انصاف دینا ریاست کی ذمے داری ہے ۔
سراج الحق