چیخ پکار اور دھمکیوں کی سیاست نہیں چلے گی، سراج الحق

311

 

دیر ( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ چیخ و پکار اور دھمکیوں کی سیاست نہیں چلے گی ۔ جب بھی حکومت نے عوام کی آواز دبانے ، اپوزیشن کو دیوار سے لگانے اور میڈیا کو خاموش کرانے کی کوشش کی اس کا نقصان ہمیشہ حکمرانوں کو اٹھانا پڑا ۔ پی ٹی آئی کی تبدیلی آندھی کی طرح آئی اور ہر چیز تباہ کرتی ہوئی بگولے کی طرح گزر گئی۔ موجودہ حکومت نے ایک سال میں ہی نااہلی اور ناکامی کے اگلے پچھلے ریکارڈ برابر کر دیے ہیں ۔
ٹرمپ کا مصافحہ اور مسکراہٹیں صرف حکومت کو خوش کرسکتی ہیں ، یہ پاکستان کے مسائل کا حل نہیں ہے ۔ ہماری ہر حکومت امریکی دوستی پر شادیانے بجاتی رہی اور امریکا ہمارے حکمرانوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتا رہا ۔ جس طرح نا م نہاد بڑی پارٹیوں نے عوام کا استحصال کیا۔ امریکی دانشور کہتے ہیں کہ ہماری دوستی اور دشمنی دونوں خطرناک ہیں۔ جماعت اسلامی نوجوانوں کو منظم کرے گی اور ان کی سیاسی تربیت کر کے انہیں میدان میں اتارے گی ۔ ملک کو اس وقت باصلاحیت نوجوانوں کی ضرورت ہے جو قوم کی ڈوبتی کشتی کو پار لگاسکیں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیاسیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے تیمر گرہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ورکرز کنونشن میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر باجوڑ سے نو منتخب رکن اسمبلی سراج الدین کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا گیا ، مولانا وحید گل ، ہارون الرشید ، ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری اور ڈسٹرکٹ ناظم دیر لوئر محمد رسول خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کا روشن مستقبل صرف نظام مصطفی ؐ کے نفاذ میں ہے اور جماعت اسلامی اسی عظیم مقصد کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔انہوںنے کہاکہ سابق حکمران پارٹیوں کی طرح پی ٹی آئی کی حکومت بھی عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔ حکومت کا ایک سال کا عرصہ ملک و قوم کے لیے انتہائی بھاری ثابت ہوا ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت اور سابق حکمران جماعتوں میں 19،20 کا بھی فرق نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آج بھی حکومت میں وہی چہرے نظر آتے ہیں جو سابق حکومتوں اور مشرف کی کابینہ میں تھے ۔ یہ ناکام اور نااہل لوگوں کا ٹولہ ہے جو محض خوشنما نعروں اور دلفریب وعدوں کے ساتھ آتاہے اور ملک کو مزید مسائل میں الجھا کر چلا جاتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حقیقی تبدیلی صرف جماعت اسلامی لا سکتی ہے جس کی قیادت دیانتدار اور کارکن خدمت گار ہیں ۔