حکومت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف عدم اعتماد کی قرارداد واپس کرانے کیلئے متحرک ہوگئی،حکومت نے باضابطہ طور پر جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے تعاون مانگ لیا ہے۔
سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال کی قیادت میں 8رکنی حکومتی وفد نے جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ملاقات میں سینیٹر مولان عبدالغفور حیدی ،سینیٹرمرزا آفریدی،سینیٹرایوب اور بلوچستان کے دیگر سینیٹرز بھی موجود تھے۔
حکومتی وفد نے جے یو آئی( ف) کے امیر سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کیلئے تعاون کی درخواست کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آ چکی ہے، اس حوالے سے اپوزیشن ایک لمبا سفر طے کرچکی ہے، اس کا فیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے اعتماد کے ساتھ ہوا تھا،اس مرحلے پر حکومتی خواہش کو پورا کرنا کیسے ممکن ہے ؟ کچھ تجاویز ایسی ہونی چاہئے جسے اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے درمیان قابل غور لایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن بیٹھ کر بات کرے گی،ان کا یہاں آنا میرے لئے باعث اعزاز ہے،تجاویز کو تمام اپوزیشن جماعتوں کے سامنے رکھوں گا، اس کے بعد دیکھیں گے کیاہوتاہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ سینیٹ کا اپنا وقار ہے اس میں ابھی کچھ دراڑیں آنا شروع ہو گئیں،سینیٹ پاکستان کی سیاسی برادری کا اہم ادارہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سینیٹ کا وقار مجروح نہ ہو، اپوزیشن نے جو قدم اٹھایا ہے اس کا نتیجہ مثبت نہیں نکلے گا،مولانا فضل الرحمان سے مثبت جواب کی امید ہے۔