لاہور (نمائندہ جسارت) رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملزکیس کی سماعت کی۔عدالت نے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کہاں ہیں ؟ جس پر نیب نے جواب دیا کہ وہ اس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، حمزہ شہباز سے اثاثہ جات کیس میں تحقیقات کی جا رہی ہیں، اس لیے حمزہ شہباز کو پیش نہیں کیا گیا۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ ان کو پیش نہ کرنا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔ احتساب عدالت کے جج نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں ؟ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ مجھے بدنام کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے،بیرون ملک کے اخبار میں ایک خبر میرے خلاف چھپوا کر مجھے بدنام کیا گیا،دنیا کو بتایا گیا کہ شہباز شریف زلزلہ زدگان کی رقم کھا گیا ہے، اللہ مجھے ایسی رقم سے زندگی بھر دور رکھے۔شہباز شریف نے کہا کہ مجھے تو تحریک انصاف نے بدنام کرنا ہی تھا لیکن پاکستان کو بدنام کیا گیا، اگر میں نے ایسی رقم کھائی تو نیب حکام اس کا کیس بنا کر معزز عدالت میں لاتے، زلزلہ زدگان کے پیسے کھانا ایسے سمجھتا ہوں کہ جیسے مردار کھانا، اگر اس کیس میں حقیقت تھی تو پاکستانی میڈیا کے سامنے لے کر آتے،غیر ملکی اخبار میں خبر چھپوانے کی کیا ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ عدالت کا احترام کرتا ہوں،کمر درد کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو پاتا۔ عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس کی مزید سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
رمضان شوگر ملز کیس