لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) معروف صحافی مظہر برلاس کا اپنے کالم میں کہنا ہے کہ گیارہ ماہ اپوزیشن حکومت کا کچھ نہیں کر سکی۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی والے سیاسی میدان میں ناکام نظر آئے۔عمران خان کے لیے ا س سال کا بارہواں مہینہ بہت خطرناک ہے وہ اس مہینے میں بارہویں کھلاڑی بھی بن
سکتے ہیں۔حکومت اگلے چند دنوں میں مدرسوں کو سرکاری تحویل میں لینے کا اعلان کر سکتی ہے جس کے نیتجے میں ایک بڑی تحریک شروع ہو سکتی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے بھی جولائی اگست میں میدان گرم کرنے کی ٹھان رکھی ہے۔مجھے نہیں پتا کہ مولانا فضل الرحمن نے پنڈی میں کس شخصیت سے ساڑھے تین گھنٹے ملاقا ت کی۔یہ بھی نہیں پتا کہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں کس اہم شخصیت سے دو اہم ملاقاتیں کیں۔سنا ہے کہ مولانا افرادی قوت فراہم کریں گے اور خرچہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کرے گی۔کم ہونے کی صورت میں خرچہ کہیں اور سے بھی آ سکتا ہے۔اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اقتدار ن لیگ یا پیپلز پارٹی کو مل سکتا ہے۔انتظار کیجیے!ابھی تو ایک شخص نے اسلام آباد کے چکر لگانا شروع کیے ہیں۔چند دنوں تک کام شروع ہو جائے گا۔
خفیہ ملاقات