اسلام آباد (اے پی پی) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹی میں 35 ارب مالیت کے 400 رہائشی پلاٹوں کی خریداری سمیت دیگر سرمایہ کاری کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ نیب اور ایف آئی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ آئندہ اجلاس میں پیش ہو کر اس سلسلے میں اب تک کی تحقیقات میں پیشرفت سے آگاہ کیا جائے۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کنوینر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نور عالم خان اور سینیٹر مشاہد حسین سید سمیت متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کنوینر ایاز صادق نے ادارے کے مالیاتی نظم و نسق کے فقدان اور ڈی اے سی منعقد نہ کرنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا۔ آڈٹ حکام نے ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ مارچ 2005ء میں ای او بی آئی نے سرمایہ کاری کمیٹی کی سفارش پر ڈی ایچ اے فیز II میں 35 ارب روپے مالیت کے 400 رہائشی پلاٹوں میں سرمایہ کاری کی اور یہ زمین بھی ڈیولپ نہیں تھی۔ ای او بی آئی کے حکام نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے سمیت ہماری 18 زمینوں کی خریداری کے معاملے کا از خود نوٹس لے رکھا ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہم بھی اس معاملے پر عدالتی رجسٹرار سے درخواست کریں گے، تاہم نیب کے حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ معاملہ نیب میں بھی زیر غور ہے۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے نیب اور ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں اب تک کی تحقیقات سے آگاہ کیا جائے جبکہ ای او بی آئی کو ہدایت کی گئی کہ تمام 18 زمینوں میں ادارے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں پی اے سی کو بریفنگ دی جائے۔