نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان سے تفتیش کیلئے ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔ نیب نے موقف اختیار کیا کہ شاہد خاقان عباسی کو گزشتہ روز ایل این جی کیس میں گرفتار کیا۔
دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے شاہد خاقان عباسی مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کیا کہنا چاہیں گے؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا میں چاہتا ہوں 90 روزہ جسمانی ریمانڈ دیں تاکہ نیب کو ایل این جی کیس سمجھا دوں کیونکہ ابھی تک نیب کو ایل این جی کیس سمجھ نہیں آیا۔
جج محمد بشیر نے مسلم لیگ ن کے رہنما سے پوچھا کہ آپ کے وکیل کہاں ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا میں خود اپنا وکیل ہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے استدعا کی کہ گھر سے پرہیزی کھانا لانے کی اجازت دی جائے، جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا نیب والے آپ کو پرہیزی کھانا بنا کر دیں گے۔