جھوٹے گواہوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، چیف جسٹس

144

اسلام آباد (اے پی پی) عدالت عظمیٰ نے قتل کیس میں سزایافتہ ملزم عبدالناصر کی بریت کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے جھوٹے گواہوں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے، اس وقت مختلف اضلاح میں 15جھوٹے گواہوں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے، اس معاملے میں کسی کے ساتھ رعایت نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت
کی۔ یادرہے کہ لاہور میں 5سال قبل ملزم عبدالناصر پر عبدالصمد کو قتل کرنے کاالزام تھا، مقدمے کے بعدٹرائل کورٹ نے ملزم کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی تاہم ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے پر ہائیکورٹ نے ملزم کو بری کر دیا تھا جس کیخلاف مقتول کے بیٹے عبدالرشید نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرلیا تھا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کیس کے ریکارڈ کاجائزہ لینے کے بعد کہاکہ ملزم پر لگائے گئے الزام کے مطابق اس نے فون کرکے مقتول کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی لیکن اس حوالے سے عدالت میں کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف ملزم سے پولیس کی حراست میں اعترافی بیان لیا گیا تھا اس کے ساتھ قتل کیس کاگواہ کوئی اورنہیں بلکہ مقتول کا بیٹا بن گیا تھا اس لیے لگتاہے کہ اس معاملے میں بھی سچ نہیں بولا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے واضح کیا سب سن لیں کہ ہم نے جھوٹے گواہوں کیخلاف کارروائی شروع کر دی ہے جس کاواضح ثبوت یہ ہے کہ اس وقت مختلف اضلاع میں 15 جھوٹے گواہوں کیخلاف کاروائی چل رہی ہے اور آئندہ بھی اس معاملے میں کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ بعدازاں عدالت نے مقتول کے لواحقین کی جانب سے ملزم کی بریت کیخلاف اور اس کی سزا بڑھانے کیلیے دائر دونوں اپیلیں مسترد کر دیں اورکیس نمٹادیا۔
چیف جسٹس