حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) اٹلس کیبل سائٹ کوٹری کے محنت کشوں نے اپنے واجبات اور اتھارٹی انڈر پیمنٹ آف ویجیز ایکٹ جامشور و حیدرآباد میں اتھارٹی مقرر کرنے کے لیے ایک مظاہرہ کیا، مظاہرین نے سیکرٹری لیبر سندھ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین سے مزدور رہنما رانا محمود علی خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے زوال اور بدنامی کا سبب اصل موجودہ سیکرٹری لیبر سندھ رشید سولنگی ہے جو بے پناہ کرپشن میں ملوث ہے، اس سے پہلے وہ مائنز کے سیکرٹری تھے تو انہوں نے حیدر آباد کے مشہور صنعتکار کو غیر قانونی طور پر مائنز کھانوٹ میں الاٹ کردی تھی جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، اس پر نیب نے کارروائی کی اور کیس داخل کیا جس میں رشید سولنگی بھی ملوث ہیں۔ رانا محمود علی خان نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ جب تک رشید سولنگی لیبر سیکرٹری سندھ کو لیبر ڈیپارٹمنٹ کے کنواںسے نہیں نکالا جاتا لیبر ڈیپارٹمنٹ سے بدبودار پانی مہیا ہوتا رہے گا اگر لیبر ڈیپارٹمنٹ سندھ کو سدھارنا ہے تو سیکرٹری لیبر سندھ اور ڈائریکٹر لیبر سندھ کو فارغ کرنا ہوگا۔ نیشنل لیبر فیڈریشن کوٹری کے صدر منیر احمد جتوئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی ماہ سے اتھارٹی انڈر پیمنٹ آف ویجیز ایکٹ حیدرآباد، جامشورو میں کوئی اتھارٹی موجود نہیں ہے، کئی ماہ سے ورکرز بیوائیں اور اٹلس کیبل کے مزدور اپنی جائز ادائیگیوں سے محروم ہیں لیکن سیکرٹری لیبر سندھ، ڈائریکٹر لیبر سندھ نے مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کیا ہوا ہے۔ اٹلس کیبل کی یونین کے عہدیداروں نے اس موقع پر کہا کہ ہم انتہائی مجبوری اور مفلسی کی زندگی گزار رہے ہیں اگر ایک ہفتے کے اندر اتھارٹی انڈر پیمنٹ آف ویجیز ایکٹ حیدرآباد اور جامشورو میں اتھارٹی کا تعین نہیں ہوا تو پھر لیبر ڈیپارٹمنٹ میں دھرنا دیا جائیگا۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل احمد شیخ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت لیبر ڈیپارٹمنٹ عملاً ختم ہوچکا ہے اور سیکرٹری لیبر سندھ اور ڈائریکٹر لیبر کو اس کا احساس بھی نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر اٹلس کیبل کے ملازمین اور دیگر ملازمین کے واجبات ادا نہیں کیے گئے تو NLF ان ورکرز کے ساتھ مل کر تحریک چلائے گی۔