کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سربراہ تنظیم (ایم کیو ایم پاکستان) بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 18 ملزمان پر اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں فرد جرم عاید کردی۔ ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر عدالت نے تفتیشی افسر سمیت گواہوں کو بیان کے لیے طلب کرلیا۔ کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو سربراہ تنظیم (ایم کیو ایم پاکستان) بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 14 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ڈاکٹر فاروق ستار
سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عاید کردی، عدالت میں ڈاکٹر فاروق ستار و دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر اور گواہوں کو طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی۔ مقدمے میں ڈاکٹر فاروق ستار کی ضمانت میں توثیق کی جا چکی ہے۔ وکیل صفائی لطیف پاشا کے مطابق پاکستان کوارٹر کے مکینوں کے بے دخلی کیخلاف مظاہرے میں فاروق ستار نے شرکت کی تھی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے عوامی نمائندہ کی حیثیت سے مظاہرے میں شرکت کی۔ پولیس نے بد دیانتی کی بنیاد پر فاروق ستار کا نام ایف آئی آر میں نامزد کیا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کیخلاف اشتعال انگیز تقریر و دیگر دفعات کے تحت تھانہ سولجر بازار میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔