دیر ( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسٹیٹ بینک کے گورنر نے شرح سود میں اضافہ کرنے کا اعلان کر کے اللہ اور رسول ؐ کے ساتھ جنگ کو جاری رکھنے اور معیشت کو مزید تباہی سے دوچار کرنے کے’’ عزم ‘‘کا اعادہ کیاہے ،ہر دن پاکستان کے عوام کے لیے معاشی بربادی کا نیا پیغام لا رہاہے ، حکومت کے اقدامات نے عوام اور تاجروں کو احتجاج پر مجبور کردیاہے ، پی ٹی آئی حکومت نے ملک پر بدترین معاشی بدحالی مسلط کردی ہے جبکہ دوسری طرف ایک بار پھر چھانگا مانگا کی سیاست دہرائی جارہی ہے، اسلامی انقلاب کے سوا تبدیلی کا کوئی راستہ نہیں ، عوام اور کارکنان ملک میں اسلامی انقلاب کی تیاری کریں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ لاہور سے جاری اعلامیے کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع دیر کے علاقے میدان
میں معززین شہر اور جماعت اسلامی کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے خلاف دن بدن عوام کے غم و غصے میں اضافہ ہورہاہے ۔ لوگوں کے لیے موجودہ مہنگائی میں ایک دن گزارنا مشکل ہو چکا ہے۔ عام آدمی فاقوں پر مجبور ہے جبکہ حکومت کے معاشی ترجمان مزید مہنگائی کی نوید سنا رہے ہیں ۔ کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیاہے ، ان حالات میں عوام احتجاج نہیں کریں گے تو کیا حکومت کو دعائیں دیں گے ؟۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیٹ بینک کے گورنر نے شرح سود میں اضافہ کرنے کا اعلان کر کے اللہ اور رسول ؐ کے ساتھ جنگ کو جاری رکھنے اور معیشت کو مزید تباہی سے دوچار کرنے کے’’ عزم ‘‘کا اعادہ کیاہے ۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی نے سرمایہ کاروں کو کھربوں کا نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے اب لوگ کاروبار میں پیسہ لگاتے ہوئے ڈرتے ہیں جس سے بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر یہی صورتحال رہی تو ملک میں بڑے پیمانے پر کساد بازاری کا خطرہ پیدا ہو جائے گا ،لوگ تیزی سے غذائی قلت کا شکار ہورہے ہیں، اگر ایک بار ملک کساد بازاری کی دلدل میں پھنس گیا تو سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے ۔
سراج الحق