قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

434

 

انسان کہتا ہے کیا واقعی جب میں مر چکوں گا تو پھر زندہ کر کے نکال لایا جاؤں گا؟۔ کیا انسان کو یاد نہیں آتا کہ ہم پہلے اس کو پیدا کر چکے ہیں جبکہ وہ کچھ بھی نہ تھا؟۔ تیرے رب کی قسم، ہم ضرور ان سب کو اور ان کے ساتھ شیاطین کو بھی گھیر لائیں گے، پھر جہنم کے گرد لا کر انہیں گھٹنوں کے بل گرا دیں گے۔ پھر ہر گروہ میں سے ہر اْس شخص کو چھانٹ لیں گے جو رحمان کے مقابلے میں زیادہ سرکش بنا ہْوا تھا۔ پھر یہ ہم جانتے ہیں کہ ان میں سے کون سب سے بڑھ کر جہنم میں جھونکے جانے کا مستحق ہے۔ تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو جہنم پر وارد نہ ہو، یہ تو ایک طے شدہ بات ہے جسے پْورا کرنا تیرے رب کا ذمہ ہے۔ (سورۃ مریم:66تا 71)

نبی اکرمؐ سے سوال کیا گیا عام طور پر کون سے اعمال لوگوں کو جنت میں لے جانے کا باعث بنیں گے آپؐ نے فرمایا اللہ کا خوف اور اچھا خلق پھر سوال کیا گیا عام طور پر کون سے اسباب لوگوں کو دوزخ میں لے جائیں گے آپؐ نے فرمایا منہ اور شرمگاہ۔ (ترمذی)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: مومن اپنے گناہوں کو پہاڑ کی طرح بھاری جانتا ہے گویا وہ ایک پہاڑ کے نیچے بیٹھا ہے جو اس پر ابھی گرا چاہتا ہے اور فاسق کی نگاہ میں گناہ ایک ایسی مکھی کی مانند ہیں جو ناک پر سے گزر گی آپؐ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اس طرح (بخاری، ترمذی)