دادو(نمائندہ جسارت)سندھ کے تیسرے بڑے پسماندہ علاقے کاچھو کے گاؤں گاجی شاہ کے اسکول کے کمروں میں پولیس اہلکاروں نے ڈیرے ڈال دیے اسکول کی عمارت تھانے میں تبدیل ہوگئی سیکڑوں کی تعداد میں ننھے سے پھول تعلیم کے زیور سے محروم ہونے لگے انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی۔ دادو ضلع میں سندھ کے تیسری بڑے پسماندہ علاقے کاچھو کے گاؤں گاجی شاہ میں گورنمنٹ گرلس پرائمری اسکول گاجی شاہ میں تھانہ قائم کر دیا گیا گزشتہ کئی برس سے اقرا گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول میں گاجی شاہ تھانے کے اہلکاروں نے ڈیرے ڈال رکھے ہوئے ہیں جس باعث کاچھو کے علاقے گاجی شاہ اور گردونواح کے دیہاتوں کے سیکڑوں بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہوگئے۔ اسکول ناہونے کے باعث بچوں کا مستقل دائو پر لگ گیا۔ تاحال انتظامیہ کو آگاہی کے باوجود اسکول کی عمارت سے پولیس کا قبضہ ختم نہ ہوسکا۔ ایس ایس پی دادو ڈاکٹر فرخ رضا کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ جب سے میری پوسٹنگ ہوئی ہے تب سے میں اس قسم کے کسی بھی واقع سے لاعلم ہوں کسی بھی اسکول بالخصوص گرلز اسکول میں نصابی سرگرمیاں ہونی چاہییں نہ کے کچھ اور، اگر کسی پولیس اہلکار نے ذاتی حیثیت میں گرلز اسکول کی عمارت کے کمروں پر قبضہ کیا ہے تو ایکشن لیں گے۔ جبکہ تعلقہ ایجوکیشن آفیسر آپا زبیدہ میمن کا کہنہ ہے کہ جس اسکول پر پولیس اہلکاروں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں یہ گرلز پرائمری اسکول کی عمارت نہیں بلکہ بوائز پرائمری اسکول ہے، پولیس عملے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پیر تک عمارت خالی کردیں گے۔ پولیس عملے نے تھانے کی مرمتی کام کی وجہ سے عارضی طور پر اسکول عمارت میں پناہ لی تھی جبکہ تعلقہ ایجوکیشن آفیسر خادم حسین جمالی کا کہنا ہے کہ پولیس کے قبضے والی اسکول عمارت بوائز پرائمری اسکول کی نہیں ہے یہ اقرا گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی عمارت ہے اسکول عمارت میں پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باعث تدریسی عمل تعطل کا شکار نہیں ہوا ہے۔ گاجی شاہ گائوں میں پہلے ہی دو بوائز اور پرائمری اسکول فنکشنل ہیں۔ اسکول کی عمارت پر پولیس اہلکاروں کی موجودگی پر افسران کو اطلاع کر دی ہے پولیس کو بھی اسکول عمارت خالی کرنے کے لیے نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔