جج کو ہٹانے سے مزید شکوک و شہبات پیدا ہوگئے، شاہد خاقان

309

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ہٹانے سے مزید شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں کسی کے خلاف کوئی بات نہیں کی لیکن ہم چاہتے ہیں کہ عوام کا اعتماد عدالتوں پر قائم رہے۔ کسی پر الزام مقصود نہیں، ہم نے تمام معاملہ عوام کے سامنے رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ریلیف کی بات کرتے ہیں اور نا ہی سیاسی مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم انصاف
کے نظام پر عوام کا اعتماد چاہتے ہیں۔ حکومت نے انصاف کے نظام پر کاری وار کیا ہے لہٰذا عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے اعلیٰ عدلیہ نوٹس لے۔رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ جج پر دباؤ تھا تو مانیٹرنگ جج کو کیوں آگاہ نہیں کیا گیا؟ جج کو ہٹانا واضح ثبوت ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے اور آج ہر کیس مشتبہ کر دیا گیا ہے۔ جج کو ہٹانے سے مزید شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں اور حکومتی مداخلت بھی سامنے آ گئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہر مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے حاضر ہوں، کسی پر دباؤ نہیں ڈالا اورنہ ہی کبھی زندگی میں کوئی غلط کیا۔ عدالت نے بلایا تو ضرور حاضر ہوں گا۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کی جاتی امراء میں نواز شریف سے ملاقات کے حوالے سے سوال پر واضح جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔ان کا کہنا تھا کہ جج اور نواز شریف کی ملاقات ہوئی یا نہیں، اس سے متعلق میں کیا بتا سکتا ہوں، جج صاحب بتائیں گے یا نواز شریف بتائیں گے۔
شاہد خاقان عباسی