یہ وہ پیغمبر ہیں جن پر اللہ نے انعام فرمایا آدمؑ کی اولاد میں سے، اور اْن لوگوں کی نسل سے جنہیں ہم نے نوحؑ کے ساتھ کشتی پر سوار کیا تھا، ا ور ابراہیمؑ کی نسل سے اور اسرائیلؑ کی نسل سے اور یہ ان لوگوں میں سے تھے جن کو ہم نے ہدایت بخشی اور برگزیدہ کیا ان کا حال یہ تھا کہ جب رحمان کی آیات ان کو سنائی جاتیں تو روتے ہوئے سجدے میں گر جاتے تھے۔ پھر ان کے بعد وہ ناخلف لوگ ان کے جانشین ہوئے جنہوں نے نماز کو ضائع کیا اور خواہشاتِ نفس کی پیروی کی، پس قریب ہے کہ وہ گمراہی کے انجام سے دوچار ہوں۔ البتہ جو توبہ کر لیں اور ایمان لے آئیں اور نیک عملی اختیار کر لیں وہ جنّت میں داخل ہوں گے اور ان کی ذرّہ برابر حق تلفی نہ ہو گی۔ (سورۃ مریم:58تا 60)
سیدنا عبداللہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میں آپ سے بہت محبت کرتا ہوں۔ آپؐ نے فرمایا: جو تم کہتے ہو اس پر غور کر لو اس نے تین بار کہا بخدا میں آپ سے محبت کرتا ہوں۔ آپؐ نے فرمایا اگر تم اپنی بات میں سچے ہو تو فقر و فاقے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہتھیار فراہم کر لو کیوںکہ جو لوگ مجھ سے محبت کرتے ہیں ان کی طرف فقر وفاقہ سیلاب سے زیادہ تیز رفتاری کے ساتھ بڑھتا ہے۔
(سنن ترمذی )