لاہور( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت ہی نہیں پورا نظام وینٹی لیٹر پر ہے ۔ملک کے مسائل کا اصل ذمہ دار وہ حکمران طبقہ ہے جو غریب عوام کا خون نچوڑ کر آئی ایم ایف کوپلا رہا ہے۔ حکومت نے ملک کی معیشت کے ساتھ ساتھ عزت اور آزادی کو آئی ایم ایف حوالے کردیا ہے ۔ حکومت کہتی ہے کہ عوام چور ہیں،میں کہتا ہوں عوام نہیں حکومتی مشینری کرپٹ ہے جس نے 70سال تک پاکستان کو لوٹ کر اپنے لیے محلات بنائے اور غریب کو تعلیم، صحت، روز گار اور چھت سے محروم رکھا ۔پی ٹی آئی حکومت کے ایک سال میں ملک جتنا بدحال ہواہے 70سالوں میں نہیں ہوا ۔70 سال میں روٹی کی قیمت 10 روپے تک پہنچی جبکہ پی ٹی آئی نے ایک سال میںروٹی کی قیمت کو 15روپے پر پہنچا دیا ہے ۔غریب کسان اور مزدور استحصال سے بچنا چاہتے ہیں تو ظالم جاگیرداروں اور بے رحم سرمایہ داروں کے بجائے اللہ کے نظام اور نبی مہربان ﷺ کی شریعت کو ووٹ دیں ۔جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کیلیے اس لیے جدوجہد کررہی ہے کہ قرآن کے نظام میں ہی ملک و قوم کی سربلندی اور عزت اور عوام کے مسائل کا حل ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہنگائی ،بے روز گاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف ملتان میں عوامی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔عوامی مارچ سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ، امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو ظفر اقبال ،صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل نے بھی خطاب کیا ۔ عوامی مارچ میں جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکنوں سمیت عوام نے کثیر تعدادمیں شرکت کی ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کے وزیر اور مشیر اگر باضمیر ہوتے تو اپنی نااہلی اور ناکامی پر اب تک اقتدار سے علیحدہ ہوچکے ہوتے ،پی ٹی آئی نے اپنے ایک سال کے اندر ہی غیر مقبولیت کی آخری حد کو چھو لیا ہے ۔ایک سال کے اندر ریلوے کے 70 سے زائد حادثات ہوچکے ہیں جن میں اٹھارہ حادثات وہ ہیں جن میں مسافروں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں مگر ریلوے کے منسٹر اب بھی مستعفی ہونے کو تیار نہیں ۔حکومت نے اپنے منشورمیں عوام سے کیے گئے وعدوں میں سے کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کیا ۔ایک سال کے اندر 5 لاکھ نوجوان روز گار اور ہزاروں لوگ گھروں سے محروم ہوچکے ہیں ۔بجلی گیس ،تیل اور خوراک کی قیمتوں میںاضافہ آئی ایم ایف کے احکامات پر کیا جاتا ہے ۔دنیا میں آٹھواں بڑا گنا پیدا کرنے والا اور پانچویں بڑے چاول پیدا کرنے والے ملک میں چینی،چاول اور سیمنٹ کی قیمتو ں میںظالمانہ اضافہ ناقابل قبول ہے ۔انہوں نے ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف تاجر برادری کی ہڑتال کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ حکومت بیرونی احکامات پر ملک کی صنعت اور تجارت کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں آپ کس کے ساتھ ہیں تو میرا جواب ہے کہ ہم حکومت اور اپوزیشن کے نہیں اللہ اور غریب عوام کے ساتھ ہیں ،موجودہ حکومت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کا مجموعہ ہے ،یہ ایک ہی اصطبل کے گھوڑے ہیں ۔موجودہ حکمران بھی ملک و قوم کے ساتھ وہی کھیل کھیل رہے ہیں جو سابقہ حکومتوں نے کھیلا ،کل کے حکمران بھی کشمیریوں کا ساتھ دینے کے بجائے بھارت سے دوستی نبھاتے تھے اور آج کے حکمران بھی اسی طرح کشمیریوں کے ساتھ بے وفائی کررہے ہیں ،سابقہ حکمرانوں نے عوام کے ہاتھوں میں قرضوں کی ہتھکڑیا ں پہنائیں اور آج کے حکمران بھی آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر سارے فیصلے کررہے ہیں۔حکومت آئی ایم ایف کے سامنے اتنی بے بس ہے کہ اپنے وزیرخزانہ اور اسٹیٹ بینک کے گورنر کو ہٹا کر ان عہدوں پر آئی ایم ایف کے کارندوں کو بٹھا دیا گیا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے تیل ،گیس ،بجلی اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا تو مہنگائی کے مارے عوام حکومتی ایوانوںکا رخ کریں گے۔عوام سیاسی اور معاشی دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کرپٹ اور چور نہیں بلکہ ایوانوں پر قابض مافیا کرپٹ اور چور ہے ،عوام ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر حکومت ٹیکس نہیں جگا ٹیکس اور بھتا دینے پر مجبور کر رہی ہے جسے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نیت ٹھیک ہوتی تو وہ آئی ایم ایف کے سامنے جھکنے کی بجائے عوام کو ریلیف دیتے ۔
سراج الحق