سینیٹ قائمہ کمیٹی کی شیشہ پر پابندی اٹھانے کی سفارش

330

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قومی صحتکے چیئرمین سینیٹر میاں عتیق نے ریسٹورنٹس میں شیشہ پینے پر سے پابندی اٹھانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریسٹورنٹس میں شیشے پر پابندی لگی تو شیشہ گھروں میں آگیا، پابندی اٹھالی جائے، ترقی یافتہ ممالک میں شیشے پرپابندی نہیںہے، مناسب قانون سازی کی جائے۔سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے اجلاس میں وزرات صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ بھی پابندی کے حق میں نہیں جبکہ سینیٹر میاں عتیق شیخ بولے کہ لندن میں ہمارے کرکٹرز شیشہ پیتے رہ گئے اور ہم میچ ہار گئے، افسوس ہے کہ شیشے پر پابندی لگوانے کے لیے میں نے سب سے زیادہ شور ڈالا لیکن ریسٹورنٹس میں شیشے پر پابندی لگی تو شیشہ گھروں میں آگیا۔سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں شیشہ پر عاید پابندی اٹھالی جائے، ترقی یافتہ ممالک میں شیشے پرپابندی نہیں۔کمیٹی کے ایک رکن نے کہا کہ پہلے ایک فرد ریسٹورنٹ جا کر شیشہ پیتا تھا اب سارا گھر پیتا ہے۔ وزرات صحت کے حکام بولے کہ وزارت بھی پابندی کے حق میں نہیں ہے، پابندی عدالت عظمیٰکے حکم پر لگی۔اس موقع پر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ وزرات قومی صحت مناسب قانون سازی کے لیے قوائد وضوابط تشکیل دے۔دوران اجلاس سرعام دکانوں پر سگریٹ، پان کی فروخت پر پابندی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کمیٹی اراکین نے کہا کہ اس صنعت کے ساتھ 7 لاکھ افراد وابستہ ہیں، پابندیوں سے بے روزگاری بڑھے گی جس کے بعد کمیٹی نے اس معاملے پر تفصیلات طلب کر لیں۔کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کی طرف سے اعزازی ڈگری کی رجسٹریشن سے متعلق بھی تفصیلات طلب کرلیں۔علاوہ ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار محمد شفیق ترین کی زیر صدار ت پارلیمنٹ ہاس میں منعقدہوا۔ اجلاس میںسیکرٹری وزارت انسداد منشیات امجد جاوید سلیمی نے انکشاف کیا کہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے 18ویں ترمیم کو بہانہ بناکر اے این ایف کی بھرتی میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے ،10ہزار ملازمین کی کمی کاسامنا ہے ،وزیراعظم کی منظوری کے باوجودبیوروکریسی روکاوٹیں ڈال رہی ہے۔کمیٹی کو بتایاگیا کہ 2007میں اے این ایف ملازمین کی تعداد 3148تھی اور آج بھی وہی ہے۔ ہمسایہ ملک افغانستا ن میں ہمارے مقابلے میں 66فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ ملک کی آبادی بہت بڑھ چکی ہے اور ملکی ضروریات کے لییاسامیوں کی تعدا دمیں اضافہ ناگزیر ہے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار محمد شفیق ترین نے اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے اے این ایف میں 1180منظور اسامیوں کے حوالے سے 15روز میں جواب طلب کرلیا۔