دادو (نمائندہ جسارت) دادو میں ہوٹل مالکان کا ضلع انتظامیہ کے احکامات ماننے سے انکار، ضلع بھر میں ایک کپ چائے کا نرخ 20 روپے سے بڑھا کر 30روپے کریا گیا، ڈی سی دادو اے سی دادو اور تحصیلدار دادو کی نااہلی کے باعث بااثر ہوٹل مالکان کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں اور کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بن گئے۔تفصیلات کے مطابق دادو شہر سمیت ضلع کے شہری اور دیہی علاقوں میں ہوٹل مالکان کی من مانیاں عروج پر ہیں چائے کے ایک کپ کے نرخ میں 10روپے کا اضافہ کردیا ہے۔ ڈی سی دادو راجا شاہ زمان، اے سی دادو نظیر احمد سومرو اورتحصیلدار عبدالحمید کھوکھر کی نااہلی کے باعث ہوٹل مالکان نے ضلع انتظامیہ کے احکامات ہوا میں اڑا دیے ہیں اور ضلع انتظامیہ اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے اور ضلع انتظامیہ نے ہوٹل مالکان کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔ اس موقع پر شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں ہوٹل مالکان غیر قانونی طور پر چائے کے نرخوں میں اضافہ کرکے شہریوں کو پریشان کررہے ہیں اور انتظامیہ بھی ہوٹل مالکان پر کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ کمشنر حیدرآباد اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے چائے کی قیمتوں میں اضافے کو رد کیاجائے۔دوسری جانب ڈی سی دادو راجا شاہ زمان کھڑو نے روزنامہ جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ ضلع بھر میں چائے کی قیمت 20روپے ہے جبکہ کوئی اضافہ نہیں کیاگیا۔ اجلاس میں قیمت طے کی جائے گی احکامات پر عمل نہ کرنے والے ہوٹل مالکان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔