مو یشی منڈی کی انتظامیہ بیوپاریوں اور خریداروں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی،

1514

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)سپر ہائی وے پر قائم ایشاء کی سب سے بڑی عارضی مو یشی منڈی کی انتظامیہ بیوپاریوں اور خریداروں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ اب تک منڈی میں 13ہزار سے زاید جانور لائے جا چکے ہیں اور مزید تین لاکھ جانوروں کی آمد متوقع ہے۔ لیکن کراچی کے داخلی راستوں پر جانوروں کی سرکاری طور پر طبی جانچ پڑتال کا کوئی سلسلہ شروع نہیں کیا گیا ہے،

جس کی وجہ سے بیشتر بیوپاری اپنے بیمار جانوروں کا پرائیویٹ ڈاکٹر سے علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ اسی طرح منڈی میں آنے والے بیو پاری کو نا معلوم افراد نے لوٹنا شرو ع کردیا ہے، جیکب آباد سے آئے ہوئے بیو پاری سے دو پٹی کے 80ہزار روپے وصول کر کے پے آرڈر 40ہزار روپے کا تھما دیا گیا ہے،

گزشتہ روز مویشی منڈی میں جیکب آباد سے10جانور لیکر آنے والے بیو پاری محمد اکبر نے جسارت سے خصو صی بات چیت کرتے ہوئے بتا یا کے ان پڑھ ہونے کی وجہ سے میں نے جمعرات کے روز مو یشی منڈی میں جنرل بلاک میں 30X15 سائز کی دو پٹی کی بکنگ کے لئے80ہزار روپے مویشی منڈی میں موجود حبیب میٹرو پو لیٹن بنک کے باہر ایک شخص کو جمع کرنے کے لئے دیا تھا،

تاہم اس نے مجھے پے آرڈر 40ہزار روپے کا بنا کر دیا ہے،اور وہ شخص وہاں سے فرار ہو گیا،جس کی شکا یت میں نے وہاں پر موجود منڈی کی انتظامیہ سے بھی لیکن تاحال میری کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہے،منڈی میں مجھے ایک پٹی 30X15 سائز کی فراہم کی جا ئیگی اور ابھی تک میرے فارم پر نمبر بھی آلاٹ نہیں کیا گیا ہے

،محمد اکبر کا کہنا تھا کہ میں جیکب آباد سے 28گھنٹے کا سفر طے کر کے اپنے جانور کو منڈی میں داخل ہونے کے لئے فی جانور1600روپے کے حساب سے 10جانوروں کے 16ہزار روپے،2د عد د ڈرم جو مجھے زبردستی دیئے گئے ہیں اس کے5ہزار اورٹرالر کے3ہزار روپے منڈی کی انتظامیہ کو دینے کے باوجود ہمیں منڈی میں کسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے،

جانوروں کے لیے پانی خریدنا پڑ رہا ہے، رات میں بجلی کا بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے،رحیم یار خان سے آئے ہوئے بیوپاری خیرو کا کہنا تھا کہ مویشی منڈی کی انتظامیہ کے اہلکار نہ باہر سے جانوروں کیلئے چارہ، پانی، دانہ لانے دیتے ہیں اور نہ بیوپاریوں کو پانی، روٹی اور دیگر سامان لانے دیتے ہیں،

جانور زیادہ دن منڈی میں رہیں گے تو اخراجات بھی بڑھیں گے۔ بیو پاری کا کہنا تھا کہ ہر بڑا جانور روزانہ 1ہزارروپے تک کا پانی پی جاتا ہے۔ صادق آباد سے جانور لے کر آنے والے بیوپاری امجد کا کہنا تھا کہ منڈی میں آنے والوں کو مختلف طریقے سے پیسے لے کر لوٹا جا رہا ہے۔ منڈی میں صرف رقم بٹوری جا رہی ہے، جبکہ بیو پاری کو سہولتیں نہیں دی جا رہیں،

بیوپاری کا کہنا تھا کہ منڈی میں کوئی سہولیا ت فراہم نہیں کی گئی ہے،مویشی منڈی کی انتظا میہ کی زیادہ توجہ وی آئی پی بلاکس کے تاجروں پر ہے،،دوسری جانب،منڈی آنے والے شہریوں نے بھی شکایت کرتے ہوئے بتا یا کے کھانے پینے کی اشیا ء نہ صرف ناقص ہیں،بلکہ بازار سے دگنی قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں،

اس حوالے سے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر مویشی منڈی ملک نجیب اللہ انجم نے موقف اختیا ر کیا کہ آپ نے نشاندہی کی ہے اگر منڈی میں کسی بیو پاری کے ساتھ زیا تی ہوئی ہے تو اس بیوپاری کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور اسکو دوگنی رقم دی جائے گی،

مویشی منڈی میں تما م کاموں کے لئے ٹینڈر ہوئے ہیں اس کو شفاف طر یقے سے کیا جارہا ہے اورہر کا م کی کنٹرول روم سے کی نگرانی کی جارہی ہے،