آغا سراج درانی نے نیب ریفرنس سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا،حکام 21 اگست تک جواب طلب

313

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی نیب حکام سے جان نہ چھوٹ سکی،آغا سراج درانی نے نیب ریفرنس کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا،عدالت نے نیب حکام سے21اگست تک جواب طلب کرلیا۔آغا سراج درانی کے خلاف نیب کورٹ میں ریفرنس منظورکرنے کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ہائیکورٹ نے آغا سراج کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے نیب ریفرنس کو ماتحت عدالت میں چیلنج کیوں نہیںکیا۔وکیل نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں ریفرنس منظور ہونے پر چیلنج کیاہے۔ نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ آغا سراج نے وزیر بلدیات اور اسپیکراسمبلی ہوتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ریفرنس میں آغا سراج کے ساتھ 20 ملزمان نامزد ہیں، عدالت نے نیب حکام سے 21 اگست تک جواب طلب کرلیا۔علاوہ ازیںسندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کے کرپشن ریفرنس میں شریک ملزم ذوالفقار شلوانی کی درخواست ضمانت پر نیب حکام کو 7 اگست کیلیے نوٹس جاری کردیے۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو محکمہ اطلاعات سندھ میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کرپشن ریفرنس میں ملوث سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے شریک ملزم ذوالفقار شلوانی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ ملزم کے وکیل نور محمد دایو ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ذوالفقار شلوانی شرجیل میمن کے دور میں سیکرٹری اطلاعات تھے،کیس میں نیا موڑ یہ آیا ہے کہ وفاقی حکومت نے ان سے بھی زیادہ نرخ پر اشتہارات جاری کیے تھے،وفاقی حکومت کے نرخ کی دستاویزات منسلک کردی ہیں،ملزم طویل عرصے سے جیل میں ہے، سندھ ہائیکورٹ سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی ضمانت منظور کرچکی ہے،یہ ملزم بھی ضمانت کا حقدار ہے۔ عدالت نے موقف سننے کے بعد نیب کو 7 اگست کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ نیب کے مطابق ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔ شرجیل میمن اور دیگر پر محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے 6 ارب روپے کرپشن کا الزام ہے۔